سنئیر لیڈر کمل ناتھ بی جے پی میں شامل نہیں ہوں گے : کانگریس لیڈر رندیپ سرجیوالا نے افواہوں کو کیا مسترد
نئی دہلی، 22 اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) کانگریس نے اپنے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر کمل ناتھ کے پارٹی چھوڑنے سے متعلق افواہوں کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے اسے بی جے پی کا جھوٹا، بے بنیاد اورسازشی تشہیر قرار دیا۔ کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سرجیوالا نے کہا کہ کانگریس کے رنگ میں مکمل طور پر رنگے ہوئے اور ملک کے سینئر ممبران پارلیمنٹ میں سے ایک کمل ناتھ کے بارے میں بی جے پی جو جھوٹا، بے بنیاد اورسازش پرمبنی تشہیر چلا رہی ہے، ہم اسے سرے سے خارج کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمل ناتھ نے کانگریس کے برے سے برے دن میں پارٹی کے ایک کارکن اور سپاہی کی طرح آگے بڑھ کر کام کیا ہے، چاہے وہ 1977 سے1980 کاوقت ہو یا1989 سے 2004 تک کا وقت ہو، وہ کانگریس کے ساتھ مکمل تیاری سے رہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ان کے بارے میں جھوٹا، بے بنیاد افواہ چلانے کے بجائے دہلی میونسپل کارپوریشن میں اپنی بدعنوانی کا جائزہ لیتی تو بہتر ہوتا۔
برکھا سنگھ کی طرف سے کانگریس قیادت پر لگائے گئے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر سرجیوالا نے کہا کہ جنہیں کانگریس کی پالیسی اور راستے پر یقین نہیں تھا اور جو دہلی میونسپل کارپوریشن کے دس سال کی بدعنوانی سے خودکوجوڑنا چاہتے تھے، وہ پارٹی چھوڑ کر چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس کا کوئی چھوٹا سے چھوٹا کارکن پارٹی چھوڑ کر جاتا ہے تو ہمیں دکھ تو ہوتا ہے، پر ایک بات کا خوشگوار احساس ہے کہ جو مشکل وقت میں اقتدار کے لالچ میں چلا جائے، اس سے اس کی چال، کردار، چہرہ صاف ہو جاتا ہے۔ ایسے مفرور بھارتیہ جنتا پارٹی کو مبارک۔ دہلی کانگریس کے لیڈر اروندر سنگھ لولی کے پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کے کچھ ہی دنوں بعد دہلی خواتین کانگریس کی صدر برکھا سنگھ نے بھی اپنے عہدے سے استعفی دیتے ہوئے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی اور دہلی ریاستی کانگریس صدر اجے ماکن پر پارٹی کارکنان کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔
قومی دارالحکومت میں 23 اپریل کو ہونے جا رہے تین میونسپل کارپوریشنز کے انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے سرجیوالا نے امید ظاہر کی کہ دہلی کی عوام بی جے پی اور آپ کو شکست دے کر اور کانگریس کو جتا کر دس سال کی بی جے پی کی انتظامیہ کے اقتدار کو ختم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ان کارپوریشن انتخابات میں اپنے سبکدوش ہونے والے کونسلروں کے جو ٹکٹ کٹے ہیں، ان کی وجہ سے ہے بدعنوانی ختم نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کیا ان کونسلروں کا ٹکٹ کاٹ دینے سے دس سال کی بدعنوانی اور عوام سے کی گئی لوٹ کھسوٹ اور دہلی کو جہنم بنانے کا جرم ختم ہو گیا؟ کیا ان معاملات میں ایف آئی آر درج نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں دہلی میونسپل کارپوریشنز نے صاف ہندوستان کا ظالمانہ مذاق بنایا ہے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس نے ایک اندرونی سروے کروایا جس کادائرہ 52 ہزار اور 13 ہزار بوتھ تھا۔ اس سروے کے مطابق کانگریس 272 میں سے 208 سیٹوں پر جیتنے والی ہے۔