کالسا ۔باندوری منصوبہ: کنڑا نواز تنظیموں کی جانب سے 25جنوری کو کرناٹکا اور 4فروری کو بنگلورو بندکا اعلان
ہبلی 23؍ جنوری (ایس او نیوز)ریاست کرناٹکا اور گوا کے بیچ چل رہے مہادائی ندی کے کالسا۔باندوری منصوبے کا تنازعہ حل کرنے میں مرکزی حکومت کی عدم دلچسپی کو اجاگر کرنے کے لئے کنڑا نواز تنظیموں کے فیڈریشن نے 25جنوری کو مکمل ’کرناٹکا بند‘ کا اعلان کیا ہے ۔ اسی کے ساتھ 4فروری بی جے پی کی پریورتن یاترا کے اختتامی اجلاس کے لئے وزیرا عظم نریندرمودی کی آمد کے پیش نظر’ بنگلورو بند‘ منانے کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے۔
دراصل’ واٹالا پرکاش‘ تنظیم کے صدر واٹال ناگراج نے اس بند کا اعلان کرنے کے لئے دیگر کنڑا نواز تنظیموں کے ساتھ مشترکہ طور پر جوپریس کانفرنس منعقد کی تھی اس میں’ کالسا۔باندوری ہوراٹا سمیتی ‘کے اراکین اور واٹال ناگراج کے بیچ بند کی تاریخ کو لے کر تنازعہ کھڑا ہوگیا ۔ ہوراٹا سمیتی کا اصرار تھاکہ بند کو وزیر اعظم کی بنگلورو آمد سے منسلک کرتے ہوئے 4فروری کے لئے ملتوی کیا جائے۔جبکہ واٹال اور ان کے حامیوں کا موقف یہ تھا کہ چونکہ بند کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں اس لئے اب اسے ٹالنا ممکن نہیں ہے۔اس دوران جنوبی کرناٹکا اور شمالی کرناٹکا کے کنڑا نواز تنظیموں کے درمیان تکرار اور گرما گرم بحث چھِڑ گئی۔
مسئلہ کا حل نکالنے کے لئے پریس کانفرنس کو درمیان میں ہی روک کر ہوراٹا سمیتی اور واٹال ناگراج کے حامیوں کے ساتھ ایک بند کمرے میں میٹنگ منعقد کی گئی اور پھر فیصلہ کیا گیا کہ اعلان کے مطابق 25جنوری کو مکمل کرناٹکا بند ہوگا جس میں تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز، پٹرول بنکس، موٹر گاڑیاں سب کچھ صبح چھ بجے سے شام چھ بجے بند رکھے جائیں گے۔ اور 4فروری کو وزیر اعظم کی آمد کے موقع پر بنگلورو کو مکمل طور پر اس طرح بند رکھا جائے گاکہ وزیر اعظم کو ایک گلاس پانی بھی نہ مل سکے۔
کالسا ۔ باندوری منصوبے کے تعلق سے بند اور احتجاجی مظاہرے کرنے والوں نے واضح کیا کہ یہ احتجاج کسی ایک سیاسی پارٹی کو ہی نشانہ بناکر نہیں کیا جارہا ہے۔ یہ کرناٹکا کے عوام کے حقوق کا معاملہ ہے۔ اس لئے ہوسپیٹ میں کانگریسی صدر راہل گاندھی کے اجلاس کے دوران بھی کالی جھنڈیا ں دکھا کر احتجاج درج کیا جائے گا۔اور ان پر دباؤ بنایا جائے گا کہ وہ گوا کے کانگریسی لیڈروں کو اس بات کی ہدایت دیں کہ کالسا ۔باندوری منصوبے کی مخالفت نہ کریں۔
دوسری طرف ہبلی میں ایک اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ اور بی جے پی لیڈر جگدیش شیٹر اور رکن پارلیمان پرہلاد جوشی نے 4 فروری کے ’بنگلورو بند ‘ کے پیچھے وزیر اعلیٰ سدارامیا کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا۔اس بند کوکانگریس کی سیاسی کرتب بازی قرار دیتے ہوئے اس کی سخت تنقید کی۔ان کا کہناتھاکہ بی جے پی کے پروگرام میں رکاوٹ پیدا کرنے اور وزیر اعظم کی آمد کے وقت امن وامان کی صورتحال بگاڑ کر بی جے پی کو موردِ الزام ٹھہرانے کے لئے جان بوجھ کراس بند کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران جگدیش شیٹر، جوشی اور دیگر بی جے پی کے لیڈران نے اعلان کیا کہ کانگریس کی اس حرکت کے بدلے میں آئندہ دنوں میں راہل گاندھی کے جلسوں کے وقت بی جے پی کی طرف سے بھی اسی طرح کی رکاوٹیں پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا جائے گا۔