کیرانہ ضمنی انتخاب: بھگوا’ عفریت‘ کو مار بھگانے کیلئے تمام حزب اختلاف متحد ، زعفرانی ٹولہ کا نشہ ہرن
دہلی 24 مئی(ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) کرناٹک میں حکومت بنانے میں ناکام بھگوا ٹولہ کیلئے یوپی کے کیرانہ میں ان کے بھگوا وقارکے تحفظ کا مسئلہ آکھڑا ہوا ہے ۔ کیرانہ ضمنی انتخاب کے لیے جیتنا نہ صرف بی جے پی کے لئے اہم ہے، بلکہ اس کے لئے بڑا چیلنج بھی ہے؛ کیونکہ کیرانہ لوک سبھا ضمنی انتخاب میں بی جے پی ایک طرف اور تو اسے ٹکر دے کر بی جے پی کے عفریت کو مار بھگانے کے لیے تمام حزب اختلاف متحد ہوچکی ہیں۔ اب دہلی کی عام آدمی پارٹی نے بھی ایس پی۔بی ایس پی۔آر ایل ڈی کی تائید حاصل کرنے والے امیدوار کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔تاہم اس سے پہلے ہی کانگریس نے بھی اعلان کر دیا ہے کہ وہ اپنے امیدوار کو کیرانہ کے میدان میں نہیں اتارے گی اور سماج وادی پارٹی۔آر ایل ڈی۔بی ایس پی کی حمایت امیدوار کو ہی اپنی حمایت دے گی۔ یعنی کیرانہ کے انتخابی میدان میں اب بی جے پی چاروں طرف سے گھر چکی ہے او ر جیت حاصل کر کے وقار کے تحفظ میں سوا ’بھگوا سازش‘ کے اور کچھ بچا نہیں ہے ۔ بدھ کو عام آدمی پارٹی نے کیرانہ لوک سبھا ضمنی انتخاب میں راشٹریہ لوک دل۔ایس پی امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا۔ عام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان سنجے سنگھ نے بدھ کو اس کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی نے نفرت کی سیاست کو ہوا دینے والی فرقہ وارانہ طاقتوں کو شکست دینے کے لئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ اس لئے انہوں نے پارٹی کے مقامی کیڈر سے کہا ہے کہ وہ کیرانہ ضمنی انتخابات میں ایس پی۔آر ایل ڈی۔بی ایس پی اتحاد کی حمایت حاصل کرنے والے امیدوار کے حق میں کھل کر کام کریں۔ وہیں کانگریس پہلے ہی اس بات کی تصدیق کر چکی ہے کہ اس ضمنی انتخاب میں وہ بھی مہا گٹھ بندھن کے مشترکہ امیدوار کو ہی اپنی حمایت دے گی۔ اس کی وجہ بتائی جا رہی ہے کہ پارٹی اس قدم سے اپوزیشن کے مہا گٹھ بند ھن کی توقعات کو بڑھانا چاہتی ہے، تاکہ کیرانہ میں بی جے پی کو شکست دی جا سکے۔ یعنی کانگریس بھی 2019 کے لوک سبھا انتخابات کو ذہن میں رکھ کیرانہ میں ایسا فیصلہ لیا ہے جس سے زعفرانی ٹولہ میں سراسیمگی اور ہراس ؛بلکہ ہو کا عالم ہے ۔