کاروار: کائیکا اٹامک پاور اسٹیشن نے مسلسل بجلی تیار کرنے کا ورلڈ ریکارڈ قائم کیا۔ وزیر اعظم مودی نے عملے کو دی مبارکباد

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 11th December 2018, 7:11 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار 11؍دسمبر (ایس او نیوز) کائیگا اٹامک پاوراسٹیشن(کے اے پی ایس)میں جوچار یونٹس بجلی تیار کررہے ہیں ان میں سے یونٹ نمبر1نے مسلسل 941 دنوں تک یورینیم کے بھاری پانی(ہیوی واٹر) سے بجلی تیار کرنے کا ورلڈ ریکارڈ بنایا ہے ، جس پر ملک کے وزیر اعظم نریندرمودی نے ہندوستان کے جوہری توانائی پروگرام پر کام کررہے سائنسدانوں اور عملے کی ستائش کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی ہے۔

خیال رہے کہ بغیر کسی رکاوٹ کے ساتھ مسلسل 940دنوں تک بجلی تیار کرنے کا ورلڈ ریکارڈ یونائٹیڈ کنگ ڈم کے ہیشیم پلانٹ کو حاصل تھا۔ مودی نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ یہ ہندوستانی سائنسدانوں اور انجینئروں کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے جو ملک کو ترقی کی راہ پر مزید آگے لے گیا ہے۔

کاروار شہر سے 56کیلومیٹر دوری پر واقع کائیگا پلانٹ میں اس موقع پر گو یا جشن جیسا ماحول پید ا ہوگیا ۔نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹیڈکے افسران نے بتایا کہ KAPS کے یونٹ نمبر 1کی عمدہ کارکردگی نے ملک کا سرفخر سے بلندکردیا ہے۔ اس یونٹ کے تحت اب تک 5بلین یونٹ بجلی تیار کی گئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جوہری توانائی کی تیاری میں ہمارے پاس بڑی صلاحیت اور قابلیت موجود ہے۔ 

خیال رہے کہ کائیگاپلانٹ سال2000میں قائم کیا گیا تھا۔ یہاں پر چار یونٹس جوہری توانائی تیارکرنے میں مصروف ہیں۔ہر یونٹ میں 220 میگاوہاٹ بجلی تیارکی جاتی ہے ۔اس پلانٹ کو ہندوستان میں ہی تیار کیا گیا ہے او راس کی تمام تر دیکھ ریکھ ہندوستانی ماہرین ہی کے ذریعے کی جارہی ہے۔ پلانٹ کے یونٹ نمبر1میں بھاری جوہری پانی سے بغیر کسی رکاوٹ کے مسلسل بجلی کی تیاری کا عمل 13مئی 2016کو شروع ہواتھااوراس یونٹ نے 10دسمبر 2018 کو دنیا کے تمام ریکارڈ توڑ تے ہوئے اپنا نام سر فہرست کردیا ۔یہاں تیار ہونے والی بجلی کرناٹکا کے علاوہ آندھرا پردیش اورتلنگانہ کو بھی فراہم کی جاتی ہے۔ 30 دسمبر کو یہ یونٹ مرمت اور دیکھ ریکھ کے لئے بند کردیا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...