کے ای ٹی کی مزید دو بنچوں کا قیام عنقریب: سدرامیا
بنگلور:18/مارچ(ایس او نیوز) ریاست میں مختلف مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے ریاستی حکومت کی طرف سے کرناٹکا اپیلیٹ ٹریبونل کی مزید دو بنچوں کا قیام زیر غور ہے۔ اس کیلئے عمارت اور دیگر انفرااسٹرکچر مہیا کرانے کی مانگ پر حکومت سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔یہ بات آج وزیراعلیٰ سدرامیا نے کہی۔ آج شہر میں منعقدہ عدالتی اصلاحات کی ایک کارگاہ کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عدلیہ پر کام کا دباؤ کم کرنے کیلئے نیم عدلیہ یونٹوں کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے اور مقننہ وانتظامیہ سے اس کے تعلق کو مضبوط کرنے کیلئے حکومت ہمہ وقت تیار ہے۔ آئین کے ان تین اہم دھڑوں کو مضبوط کرنے اور ان کے ذریعہ اقتدر میں لامرکزیت لانے کی طرف ہر کسی کو توجہ دینا چاہئے، اس کے بغیر آئین کے بنیادی تقاضوں کی تکمیل نہیں ہوسکے گی۔انہوں نے کہا کہ اختیارات کی تقسیم کے ذریعہ حکومتیں یہ بات یقینی بناسکتی ہیں کہ سماج کے کسی طبقے کے ساتھ ناانصافی نہ ہونے پائے۔ جمہوریت کے ان تینوں دھڑوں نے اگر ملک کے آئین کو مضبوط کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیاتواس سے عوام کو کافی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کمیشن، اطلاعات کمیشن اور دیگر ٹریبونلس، تحقیقاتی کمیشن، اوم بڈز میان اور دیگر نیم عدالتی اداروں کے کام کرنے کے نتیجہ میں انتظامیہ اصلاحات میں کافی مدد ملی ہے۔ کافی کم لاگت پر ان اداروں کے ذریعہ انصاف آسانی سے مل سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کے ای ٹی میں مقدمات کی پیش رفت کی نگرانی کیلئے انتظامات پر 9.7 کروڑ روپیوں کا گرانٹ صرف کیاجارہاہے۔ اس نئی ٹیکنالوجی کے ذریعہ مدعیان اور وکلاء اپنے مقدموں کی پیش رفت کے بارے میں جانکاری آن لائن حاصل کرسکیں گے۔اس موقع پر ریاستی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ایس کے مکھرجی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عدالتوں میں ججوں کی تعداد ناکافی نہ ہونے کے سبب انصاف دلانے میں تاخیر ہورہی ہے، اسی لئے عوامی عدالتوں پر اعتماد بڑھانے کی ضرورت ہے۔وزیر قانون ٹی بی جئے چندرا، وزیر مالگذاری کاگوڈ تمپا، سپریم کورٹ جج جسٹس موہن شانتن گوڈر، چیف سکریٹری سبھاش کنٹیا اور دیگر موجود تھے۔