کے ای ٹی کی مزید دو بنچوں کا قیام عنقریب: سدرامیا

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 19th March 2017, 1:38 AM | ریاستی خبریں |

بنگلور:18/مارچ(ایس او نیوز) ریاست میں مختلف مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے ریاستی حکومت کی طرف سے کرناٹکا اپیلیٹ ٹریبونل کی مزید دو بنچوں کا قیام زیر غور ہے۔ اس کیلئے عمارت اور دیگر انفرااسٹرکچر مہیا کرانے کی مانگ پر حکومت سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔یہ بات آج وزیراعلیٰ سدرامیا نے کہی۔ آج شہر میں منعقدہ عدالتی اصلاحات کی ایک کارگاہ کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عدلیہ پر کام کا دباؤ کم کرنے کیلئے نیم عدلیہ یونٹوں کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے اور مقننہ وانتظامیہ سے اس کے تعلق کو مضبوط کرنے کیلئے حکومت ہمہ وقت تیار ہے۔ آئین کے ان تین اہم دھڑوں کو مضبوط کرنے اور ان کے ذریعہ اقتدر میں لامرکزیت لانے کی طرف ہر کسی کو توجہ دینا چاہئے، اس کے بغیر آئین کے بنیادی تقاضوں کی تکمیل نہیں ہوسکے گی۔انہوں نے کہا کہ اختیارات کی تقسیم کے ذریعہ حکومتیں یہ بات یقینی بناسکتی ہیں کہ سماج کے کسی طبقے کے ساتھ ناانصافی نہ ہونے پائے۔ جمہوریت کے ان تینوں دھڑوں نے اگر ملک کے آئین کو مضبوط کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیاتواس سے عوام کو کافی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کمیشن، اطلاعات کمیشن اور دیگر ٹریبونلس، تحقیقاتی کمیشن، اوم بڈز میان اور دیگر نیم عدالتی اداروں کے کام کرنے کے نتیجہ میں انتظامیہ اصلاحات میں کافی مدد ملی ہے۔ کافی کم لاگت پر ان اداروں کے ذریعہ انصاف آسانی سے مل سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کے ای ٹی میں مقدمات کی پیش رفت کی نگرانی کیلئے انتظامات پر 9.7 کروڑ روپیوں کا گرانٹ صرف کیاجارہاہے۔ اس نئی ٹیکنالوجی کے ذریعہ مدعیان اور وکلاء اپنے مقدموں کی پیش رفت کے بارے میں جانکاری آن لائن حاصل کرسکیں گے۔اس موقع پر ریاستی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ایس کے مکھرجی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عدالتوں میں ججوں کی تعداد ناکافی نہ ہونے کے سبب انصاف دلانے میں تاخیر ہورہی ہے، اسی لئے عوامی عدالتوں پر اعتماد بڑھانے کی ضرورت ہے۔وزیر قانون ٹی بی جئے چندرا، وزیر مالگذاری کاگوڈ تمپا، سپریم کورٹ جج جسٹس موہن شانتن گوڈر، چیف سکریٹری سبھاش کنٹیا اور دیگر موجود تھے۔

 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...