69سال بعد تاریخ نے پھردہرایا، ٹریک کے بریڈمین ثابت ہوئے بولٹ
لندن،6اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا): دنیا کے سب سے تیز رنراسین بولٹ کو اپنی آخری ریس میں گولڈن الوداعی نہیں مل پائی۔ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے 100میٹر میں وہ تیسرے نمبر پر رہے۔ان کی یہ ناکامی انہیں ایتھلیٹکس کا بریڈمین ثابت کر گئی۔دراصل ٹیسٹ میں 99.94کے بیٹنگ اوسط رکھنے والے دائمی عظیم بلے باز سر ڈان بریڈمین بھی اپنی آخری اننگز میں صفر پر آؤٹ ہو گئے تھے۔
اتنا ہی نہیں، بولٹ اور بریڈمین دونوں کے لئے لندن خاص رہا۔بولٹ نے یہاں کے اولمپک اسٹیڈیم میں آخری ریس لگائی، جبکہ بریڈمین نے لندن کے اوول میں اپنی آخری اننگز کھیلی،سب سے بڑھ کر، یہ دانوں واقعے اگست کے مہینے میں دیکھنے کو ملے۔بولٹ جہاں 5اگست 2017کو آخری بار ٹریک پر دوڑے، وہیں 14اگست 1948کو بریڈمین نے آخری اننگز کھیلی۔
اپنے کیریئراوسط کو 100تک لے جانے کے لئے بریڈمین کو صرف چار رن کی ضرورت تھی۔انگلینڈ کے خلاف اس ٹیسٹ میں آسٹریلوی اسٹار محض دو بال ہی کھیل پائے۔انہیں ایرک ہولیج نے بولڈ کیا تھا۔ان کے ریکارڈ پر نظر ڈالیں، تو انہوں نے 52ٹیسٹ میں 99.94کے اوسط سے 6996رنز بنائے۔
ادھر بولٹ کی بات کریں، تو اپنی آخری ریس میں وہ سپر میڈل سے چوک گئے۔ان کے مداح گولڈن کامیابی کی آس لگائے بیٹھے تھے۔آخرکار بولٹ کو 9.95سیکنڈ کے ساتھ کانسہ میڈل سے اکتفا کرنا پڑا۔30سال کے بولٹ نے اپنے کیریئر میں 11ورلڈ اور 8اولمپک تمغے جیتے۔
بولٹ کے نام 100میٹر کا عالمی ریکارڈ ہے۔بولٹ نے 9.58سیکنڈ میں 100میٹر ریس مکمل کی تھی۔اس کے علاوہ 200میٹر میں 19.19سیکنڈ کے ساتھ وہ عالمی ریکارڈ اپنے نام رکھے ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ بولٹ کے نام چار ضرب 100میٹر کا بھی ورلڈ ریکارڈ ہے۔بولٹ نے بیجنگ ((2008)، لندن((2012)اور ریو((2016اولمپک کھیلوں میں 100، 200اور چار ضرب 100میٹر ریلے طلائی جیتا تھا۔