چیف جسٹس اور جسٹس سیکری کے بعد جسٹس این وی رمن نے بھی راؤ کیس سے خودکو الگ کیا
نئی دہلی:31/ جنوری (ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ کے جج این وی رمن نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)کے عبوری ڈائریکٹر کے طور پر ایم ناگیشور راؤ کی تقرری کو چیلنج دیتی درخواست کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا ہے۔جسٹس رمن کیس سے الگ ہونے پر جمعرات کو کہا کہ ایم ناگیشور راؤ ان کے آبائی شہر سے ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ راؤ کی بیٹی کی شادی میں شامل ہوئے تھے۔اس کے بعد رمن نے خودکو معاملے سے الگ کرتے ہوئے معاملہ کو مناسب بنچ کوبھیجنے کیلئے چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی)کوبھیجا۔رمن تیسرے جج ہے جنہوں نے راؤ کے کیس سے خود کو الگ کیاہے۔اس سے پہلے چیف جسٹس (سی جے آئی)رنجن گوگوئی اور جسٹس اے کی سکریری نے بھی خود کو اس کیس کی سماعت سے الگ کرلیا تھا۔این جی اوکامن کاؤز نے سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر کے طور پر ناگیشورراؤ کو مقرر کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دی ہے۔غیر سرکاری تنظیم ’کامن کاؤز‘اور آر ٹی آئی کے کارکن انجلی بھاردواج نے راؤ کی تقرری کوسپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔این جی او کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا تھاکہ اس درخواست میں ایم ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر کے پر مقرر کرنے کے مرکز کے 10جنوری کی حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، کیونکہ یہ غیر قانونی، من مانی اور بدنیتی سے لیاگیا فیصلہ ہے۔اس کے علاوہ دہلی پولیس خصوصی اسٹیٹمنٹ (ڈی پی ایس ای)ایکٹ اور آلوک ورما اور ونیت نارائن کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔رمن سے پہلے سپریم کورٹ کے جسٹس جسٹس اے کے سیکریٹری نے اس معاملے سے خود کو الگ کر دیا اور کہا کہ وہ 10جنوری کو سلیکشن کمیٹی کے اجلاس کا حصہ تھے لہٰذا انہوں نے اس معاملہ میں رہنے کی اپنی نااتفاقی ظاہر کی۔ بتادیں کہ سیکری سپریم کورٹ کے بنچ کی صدارت کررہے تھے ۔