جموں وکشمیر میں بچیوں کی عصمت دری معاملہ میں موت کی سزا کے آرڈیننس کو منظوری
جموں،25؍اپریل (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) جموں وکشمیر حکومت نے 12برس سے کم عمر کی بچیوں کی عصمت دری کے قصورواروں کو موت کی سزا دیئے جانے سے متعلق تجویز کو کل منظوری دے دی۔ وزیراعلی محبوبہ مفتی کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں جموں وکشمیر فوجداری قانون (ترمیم) آرڈی ننس ۔2018اور جموں وکشمیر بچوں پر تشدد روک تھام آرڈی ننس ۔2018کی تجویز کو منظوری دی گئی۔
جموں وکشمیر فوجداری قانون (ترمیمی) آرڈی ننس ۔2018میں 12برس سے نیچے کی عمر کی بچیوں کی عصمت دری کے معاملہ میں قصوروار کو موت کی سزا دیئے جانے کا التزام ہوگا جبکہ 16برس سے نیچے کی لڑکی کی عصمت دری کے لئے 20برس کی سخت قید کی سزا دی جائے گی اور اسے عمر قید تک بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ عصمت دری کے بڑھتے واقعات پر لگام لگانے کے لئے سخت التزاما ت والے فوجداری قانون (ترمیمی) آرڈی ننس کوصدر رام ناتھ کووند نے اتوار کو منظوری دے دی اور اس کے ساتھ ہی اسے نوٹیفائی کردیا گیا۔ اس کے ایک دن پہلے سنیچر کو مرکزی کابینہ نے آرڈی ننس کو منظوری دیکر اسے صدر کے پاس بھیج دیا تھا۔