بھائی چارہ ، قومی یکجہتی و اخوت ہندوستان کی اصل پہچان،ملک کے موجودہ حالات پر غیر مسلم برادران وطن کا اظہار تشویش

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th July 2017, 11:57 AM | ریاستی خبریں |

لوک ساہتیہ منچ اور جماعت اسلامی کے اشتراک سے گلبرگہ میں عید ملاپ پروگرام کا انعقاد
گلبرگہ،18؍جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مختلف مذاہب و نظریات وذات پات میں یقین رکھنے والے لوگوں پر مشتمل اس ملک میں ہزاروں سالوں سے لوگ ایک گلشن کے پھول کے جیسا بھائی چارہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کے درمیان کی محبت و الفت کو پروان چڑھانے کے لئے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان مشترکہ پروگراموں کا انعقاد بہت ضروری ہے۔ اسی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے لوک ساہتیہ منچ اور جماعت اسلامی ہند گلبرگہ کے اشتراک سے احاطہ کرناٹک ہندی پرچار سبھا ،گلبرگہ میں عید ملن کا پروگرام منعقد کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جناب محمد ضیاء اللہ، ناظم ضلع ، جماعت اسلامی ہند ضلع گلبرگہ نے اپنے خطاب میں کیا۔ شہر کے ہندی پرچار سبھا میں منعقد اس پروگرام میں شرکاء کو خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عید صرف اچھے کپڑے پہننا، اچھا کھانااور جشن منانے کا نام نہیں ہے بلکہ ایک ماہ تک مسلسل روزہ رکھتے ہوئے اپنی زندگی میں ایک صالح تبدیلی لانے کا موقع فراہم کرنے پر اللہ تعالیٰ کا شکر عید گاہ میں سربہ سجود ہوکر ادا کرنے کا نام ہے۔ اسلام انسانی مساوات کا علم بردار ہے۔ وہ اس سلسلہ میں صرف جذباتی نعرہ نہیں دیتا بلکہ یہ دلیل دیتا ہے کہ ہم سب ایک خداکے مخلوق و بندے ہیں اور ایک ماں باپ حضرت آدم ؑ اور حوا ؑ کی اولاد ہیں۔ اس طرح تمام انسان حقیقت میں بھائی بھائی ہیں۔ ان میں کوئی عظمت والا ہے تو اس کی ذات پات، مذہب، زبان، علاقہ، علم و ؤعہدہ نہیں بلکہ اللہ کا تقوی ہے۔انسانی مساوات کا عملی مظاہرہ اس کی عبادات میں دیکھنے میں ملتا ہے۔ نماز میں جو پہلے آتا ہے اس کو سامنے جگہ ملتی ہے۔ روزہ سبھی کے لئے فرض ہے۔ آپ نے کہا کہ روزہ کا مقصد صرف صحت بنانا نہیں ہے بلکہ خدا ترسی و خدا کاخوف پیدا کرنا ہے۔ روزہ کی حالت میں ہر لمحہ بندہ اللہ کی یاد میں وقت گزارتا ہے۔ جس کے نتیجہ میں وہ ہر برائی سے رکے رہتا ہے۔ اسی کیفیت کو باقی رکھنے کی کوشش کرتے رہنا ہی اصل میں تقوی کا حاصل ہے۔ آپ نے کہا کہ یہ اسی وقت ممکن ہوسکتا ہے جب ہمارے پاس خدا کا واضح تصور ہو۔ اسلام یہ تصور دیتا ہے کہ خدا وہ نہیں جس کی تخلیق انسان کرتا ہے، ہم جیسے انسان خدا نہیں ہو سکتے اور نہ ہی کوئی مخلوق خدا ہوسکتی ہے۔ بلکہ خدا وہ ہے جس نے انسانوں کو پیدا کیا، اس حسین و جمیل کائنات کو پیدا کیا، اس کے اندر زبردست نظم و ضبط قایم کیا اور انسان کے پیدا ہونے سے پہلے اؤؤس کی ضروریات کو فراہم کیا۔ ایسے خدا کو ہمیں پہچاننا ہے اور اسی کو ماننا ہے اور اسی کی بندگی کرنا ہے۔ آپ نے کہا کہ ایک دن ہم سب کو اسی کے پاس جانا ہے۔ اس دنیا میں انسان جو بھی اعمال انجام دیتا ہے اس کا خاطر خواہ بدلہ نہیں ملتا۔ اس کے لئے آخرت کاکوہونا ضروری ہے۔جہاں پر ہر انسان کو انصاف ملنے والا ہے۔آپ نے اپیل کی کہ انسان دوست اور انسانیت کے علم برادروں کو چاہئے کہ مختلف مذاہب کی تعلیمات سمجھنے کی کوشش کریں اور ملک میں محبت کی فضاء کو بچائے رکھنے میں اپناکردار ادا کریں۔ممتاز مجاہد آزادی و سرپرست اعلی ٰ لوک ساہتیہ منچ شری ودیا دھر گروجی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی موجودہ صورت حال پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک روز بہ روز بد سے بد تر حالات کا شکار ہوتا جارہا ہے ،جس کے لئے موجودہ دور کے سیاسی قائیدین ذمہ دار ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ محض اقتدار کے حصول کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین معصوم عوام کا استحصال کررہے ہیں اور ملک کے مختلف علاقوں میں مذہب ، علاقہ ، ذات پات اور زبان کو بنیاد بناکر ملک کی گنگا جمنی تہذیب میں دراڑ پیدا کررہے ہیں جو اصل ہندوستان کی ملی جلی تہذیب کی علامت ہے۔ انھوں نے عوام کا آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی قائیدین کی باتوں میں نہ آئیں بلکہ اپنی تہذیبی اعلیٰ اقدار کے تحفظ اور مککی سالمیت کے لئے مل جل کر رہنے کو یقینی بنائیں ۔ انھوں نے ہندوستا ن کو دنیا کا ایک غیر معمولی ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدیوں سے یہاں مخلتف مذاہب کو ماننے والے اور مختلف الخیال لوگ رہتے ہیں اور ہندوستان کا ہر شہری چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب و علاقہ سے کیوں نہ ہو اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے۔ جس کی سینکڑوں مثالیں جدو جہد آزادی دی گئی قربانیوں سے ملتی ہے۔ انھوں نے انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک آزاد ہندوستان کے لئے جو سنہرا خواب دیکھا تھا وہ موجودہ صورت حال میں شرمندہ ء تعبیر ہوتا نظر نہیں آتا۔ انھوں نے بلا لحاظ مذہب و ملت تمام ہندوستانیوں سے پر زور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے تاریخی ،ثقافتی وتہذیبی ورثہ کو باقی رکھنے کے لئے ممکنہ کوشش کرتے رہیں ۔ڈاکٹر ماجد داغی صدر لوک ساہتیہ منچ،گلبرگہ نے اس جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوک ساہتیہ منچ نے سماج میں بھائی چارہ ،اخوت، قومی یکجہتی اور حب الوطنی کو فروغ دینے کے لءئے 1998میں ایک غیر سیاسی تنظیم کی تشکیل عمل میں لائی جس کے زیر اہتمام ہر ماہ ہمہ لسانی ادبی اجلاس و مشاعرہ منعقد کیا جاتا ہؤے ،جس میں مختلف زبانوں کے فنکار، ادبا ، شعرا اور صحافی حصہ لیتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ منچ کا پری ایمبل دو بڑے مذاہب کی مقدس کتابوں سے ماخوذ ہے جس میں عظیم ہندوستان کیتاریخ اورثقافت کو بنیادی درجہ حاصل ہے۔ ، انھوں نے کہا کہ آج کا یہ عید ملاپ پروگرام بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے جو لوک ساہتیہ منچ کے قیام و تشکیل کے بعد مسلسل منعقد کیا جارہے ہیں۔مسٹر لکشمن دستی صدر حیدر آباد کرناٹک ہوراٹا سمیتی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ حیدر آباد کرناٹک اپنی تاریخی ،مذہبی و ثْافتی وراثت کے اعتبار سے ملک کا انتہائی انوکھا علاقہ ہے جس کے متؤعلق رام منوہر لوہیا نے ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہر سے درخواست کی تھی کہ اس علاقہ کو زبان کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے بجائے اس کے قدیم علاقوں کو جوڑ کر ایک ریاست کا درجہ و نام دیا جائے ،جس سے اس علاقہ کی تہذیب کا تحفظ ممکن ہوسکے گا۔ تاہم فضل علی رپورٹ کی روشنی میں اس علاقہ کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ۔ جس کا ایک حصہ ریاست میسور میں شامل کیا گیا جو نہ صڑف ریاست کا بلکہ سارے ملک کا پس ماندہ ترین علاقہ قرار پایا ہے ۔ جس سے صاف ظاہر ہے کہ یقیناًاس علاقہ میں جہاں بھائی چارہ ، خوت اور ملی جلی تہذیب کی رنگا رنگی پائی جاتی تھی وہ منتشر ہوگئی ہے۔ مسٹر لکشمن دستی نے بھی ملک کی موجودہ صورت حال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ۔اس موقع پر اردو ،کنڑا،ہندی اور مراٹھی کے ممتاز شعراء کرام نے اپنا کلام سناکر داد و تحسین حاصل کی ۔ ملک کے ممتاز شاعر و ناظم مشاعرہ جناب محب کوثر ، ممتاز آرٹسٹ و شاعراعجاز مصور، ڈاکٹر ماجد داغی، سید سجاد علی شاد، شریمتی شیاملا کلکرنی ، این ایس جادھو، جناب آصف علی کیمرہ مین، شریمتی کملا دیوی شکلا پروفیسر ڈکٹر سنندا کے علاوہ کنڑا کے ممتاز شاعر و ادیب اےؤ کے رامیشور، شریمتی نند رانی، گنگا پوجار نے بھی اپنی تخلیقات پیش کیں ۔ اس اجلاس میں اردو کے ممتاز ادیب و سابق رکن کرناٹک اردو اکیڈمی جناب امجد جاوید،شری اشوک گرو جیِ ،شیکھر ہندی پرچار سبھا، جناب سراج وجیہ تیر انداز، منظور وقار،جناب چاند اکبر ، محمد شہباز صادق، جناب حیدر علی باغبان ، جناب سید ساجد سلیم ، امتیاز حسین ،ارکان و کارکنان جماعت اسلامی ہند،ممتاز سماجی کارکنان محمد معراج الدین اور محمد ساجد علی رنجولی کے علاوہ پروفیسر س ،ڈاکٹرس ،انجنئیرس،دانشوران ، شعرا و ادبا کی کثیر تعداد جؤلسہ میں شریک تھی۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ہند کی جانب سے اسلامی تعلیمات پر مشتمل کنڑا ،ہندی اور دیگر زبانوں کی کتابیں اور قران مقدس کے تراجم غیر مسلم حضرات میں تقسیم کئے گئے ۔ تمام مدعوئین کی شیر قورمہ سے تواضع کی گئی ۔شریمتی شاملا کلکرنی سیکریٹری لوک ساہتیہ منچ کے شکریہ پر جلسہ اختتام کو پہنچا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔