آرایس ایس اور بی جے پی مذہب کے نام پر ملک کاسماجی تانابانا بکھیر رہے ہیں؛ بیدر میں رکن اسمبلی جگنیش میوانی کاخطاب
بیدر9؍ستمبر (ایس او نیوز) بیدر میں پہلی مرتبہ تشریف لانے والے وڈگام (گجرات )کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے شہر کے جھرہ فنکشن ہال میں جمعہ کی شام دلت ، مسلم اور پسماندہ طبقات کے’’ ایکتاسماویش‘‘سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کے اندیشے کااظہار کیاکہ آنے والے پارلیمانی انتخابات آئین ہند بمقابلہ منوسمرتی ہوسکتے ہیں۔آرایس ایس ملک کے آئین کو بدلنے پر تلی ہوئی ہے۔ منوسمرتی کو جلائے جانے سے جو تکلیف ہوئی ہے ، ملک کے آئین کی کاپیوں کو جلانے سے اتنی تکلیف آرایس ایس والوں کو کیوں نہیں ہوتی؟ملک کے شہریوں کے لئے ملک کادستور(آئینِ ہند ) اہم ہے۔ انہوں نے آنے والے پارلیمانی انتخابات میں آریس یس کو بالراست اوربی جے پی کو راست طورپر سبق سکھانے کی انہوں نے اپیل کی ۔ اور کہاکہ مہاراشٹر کے بھیماکورے گاؤں میں ہونے والے احتجاج میں حصہ لینے والے دلت دانشوروں اور قلمکاروں پر مرکزی حکومت کے اشارے پر مہاراشٹر حکومت نے ان کاتعلق نکسل وادیوں سے جوڑ کر جھوٹا کیس درج کیاہے۔ پارلیمانی انتخابات کو سامنے رکھ کر خود وزیر اعظم پر حملہ کی بات سامنے لائی گئی ہے ۔ خود کو امبیڈکر بھکت بتانے والے مودی کیا آپ کی یہی امبیڈکر بھکتی ہے ؟رافیل سودے میں وزیر اعظم نریندرمودی کاہاتھ ہے۔ جب کہ مودی خود کو چوکیدار کہتے ہیں۔ نیرو مودی اور وجے مالیہ نے سینکڑوں کروڑ روپئے رقم لوٹ کر ملک سے فرار ہوگئے چوکیدار نے ان کا کیا کرلیا۔ جگنیش میوانی نے بتایاکہ ملک کی صورتحال خراب ہے۔ اقتصادی طورپر ملک پیچھے کی طرف جارہاہے۔انھوں نے اپنی تقریر میں آریس ایس ، بی جے پی اور مودی کے خلاف حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں انارکی پھیلانے کے ذمہ دار یہی لوگ ہیں۔ ذات اور دھرم کے نام پر یہ لوگ ملک کی سماجی قدروں کو برباد کرر ہے ہیں۔ ملک کاقلب مانے جانے والے دستور کو بدلنے کی سازش میں بھی یہ لوگ ملوث ہیں۔ دستور ہند کی حفاظت کے تعلق سے بتایا کہ 5؍اکتوبر کو دستور کے لئے احتجاج کرنے والے تمام افراداور طبقات ایک ہوکر صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملیں گے اور ان سے آئین ہند کی حفاظت کی ذمہ داری کو ترجیحی طورپر اداکرنے کی اپیل کریں گے۔