جنتادل (ایس)کے باغیوں کے خلاف کارروائی میں اسپیکر کولیواڈ پر تاخیر کا الزام؛ دیوے گوڈا نے کہا تاخیر ناقابل فہم
بنگلورو۔21؍مارچ(ایس او نیوز) سابق وزیر اعظم اور جنتادل (ایس) کے قومی سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڈا نے جنتادل (ایس) کے سات باغیوں کے خلاف کارروائی میں اسپیکر کے بی کولیواڈ کی طرف سے کی جارہی تاخیر کو ناقابل فہم قرار دیا۔ دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جنتادل (ایس) نے باغیوں کے خلاف کارروائی کرنے اسپیکر کو جو عرضی دی ہے اس پر فیصلہ کافی پہلے ہی ہوجانا چاہئے تھا، لیکن فیصلہ جب بھی ہو وہ اسپیکر کا انتظار کریں گے۔ باغیوں میں شامل ایک رکن ایچ سی بال کرشنا کی طرف سے پارٹی سے مصالحت پر آمادگی کے متعلق ایک سوال پر دیوے گوڈا نے کہاکہ باغی اگر اپنی روش سدھار کر راہ راست پر آنا چاہیں اس کا موقع دینے کیلئے ہی انہیں پارٹی سے صرف معطل کیاگیا ہے، خارج نہیں۔ باغیوں میں شامل ایک اور رکن گوپالیا کاحوالہ دیتے ہوئے دیوے گوڈا نے کہاکہ گوپالیا راہ راست پر آگئے اور پارٹی نے انہیں بخش دیا۔ دیگر ارکان بھی اگر راہ راست پر آجاتے تو پارٹی انہیں اپنالیتی۔ سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی جنتادل (ایس) صدر ایچ ڈی کمار سوامی کی طرف سے رام نگرم اور چن پٹن دونوں اسمبلی حلقوں سے چناؤ لڑنے کے امکان پر دیوے گوڈا نے کہاکہ کمار سوامی اگر ان دونوں حلقوں سے چناؤ لڑنا چاہیں تو پارٹی کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ چن پٹن حلقہ سے پارٹی کے پاس کوئی موزوں امیدوار نہیں ہے، جبکہ انیتا کمار سوامی نے انتخاب لڑنے سے صاف انکار کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے وہ خود بھی ہولے نرسیپور اور سات نور اسمبلی حلقوں سے منتخب ہوچکے ہیں، اب کمار سوامی رام نگرم اور چن پٹن دونوں حلقوں سے میدان میں اتریں تو یہ پارٹی کیلئے اور بھی مضبوطی کا ثبوت ہوگا۔ دریائے کاویری کے آبی تنازعہ پر کل وزیراعلیٰ سدرامیا کی طرف سے طلب کی گئی ارکان پارلیمان کی میٹنگ میں شرکت کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے دیوے گوڈا نے کہاکہ کاویری مسئلے پر اب فیصلہ مرکزی حکومت کو لینا ہے۔ مرکزی حومت کو چاہئے کہ اس معاملے میں تمام کو اعتماد میں لے کر جلد از جلد فیصلہ کرے۔ انہوں نے کہاکہ کاویری مسئلے پر تملناڈو کے سبھی ارکان پارلیمان میں جس قدر اتحاد ہے وہ کرناٹک کے ارکان پارلیمان میں نظر نہیں آتا۔