خاتون جے ڈی ایس کارپوریٹر سے رکن اسمبلی منی رتنا کی بدتمیزی ، بی بی ایم پی میں کانگریس سے حمایت واپس لینے جے ڈی ایس کی دھمکی
بنگلورو:20/مئی(ایس او نیوز) برہت بنگلور مہانگرپالیکے کے ڈپٹی میئر آنند نے راجہ راجیشوری نگر کے رکن اسمبلی منی رتنا کی طرف سے جنتادل (ایس) خاتون کارپوریٹر منجولا کے ساتھ غلط سلوک پر سخت اعتراض کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدرامیا سے گذارش کی ہے کہ وہ فوراً اس معاملے میں مداخلت کریں۔ بصورت دیگر برہت بنگلور مہانگر پالیکے میں جنتادل (ایس) کانگریس سے اپنی تائید واپس لے لے گی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اڈپٹی میئر نے کہاکہ منی رتنا کو اپنی اس حرکت کیلئے کارپوریٹر سے غیر مشروط معافی مانگنی ہوگی، اگر ایسا نہیں ہوا تو جے ڈی ایس کو کانگریس کی حمایت پر از سر نو غور کرنا پڑ سکتا ہے۔اس موقع پر رکن کونسل ٹی اے شرونا، بنگلور ضلع جنتادل (ایس) صدر آر پرکاش،بی بی ایم پی جنتادل (ایس) کی لیڈر رمیلا اوما شنکر، بی بی ایم پی ورک کمیٹی چیرمین بھدرے گوڈا وغیرہ موجود تھے۔انہوں نے کہاکہ ایک خاتون کارپوریٹر کے ساتھ رکن اسمبلی کے حامیوں نے جو حرکت کی ہے وہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سدرامیا سے اس سلسلے میں جب شکایت کی گئی تو انہوں نے بھی توجہ نہیں دی، جس کی وجہ سے یہ خاتون کارپوریٹر منجولا صدمے کا شکار ہوچکی ہیں اور اسپتال میں داخل ہیں۔منی رتنا کو چاہئے کہ فوراً منجولا کی عیادت کریں اور غیر مشروط معافی مانگیں۔ بی بی ایم پی میں اقتدار سے بی جے پی کو دور رکھنے کے واحد مقصد سے جنتادل (ایس) نے کانگریس کا ساتھ دیا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے جنتادل (ایس) کارپوریٹروں کے وارڈوں کو مناسب گرانٹس نہیں دئے جارہے ہیں۔ترقیاتی کام نہیں ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ منی رتنا جیسوں کی غنڈہ گردی اب برداشت نہیں کی جائے گی۔فوری طور پر وزیر اعلیٰ سدرامیا اس پر توجہ دیں۔