جئے مالاکو کونسل لیڈر نامزد کرنے کے فیصلہ کی سخت مخالفت کانگریس لیڈروں کی دستخطی مہم ۔ خاتون وزیر میں اپوزیشن بی جے پی کا مقابلہ کرنے کی قابلیت نہیں
بنگلورو 16 جون (ایس او نیوز) ریاستی کابینہ کی حالیہ توسیع سے متعلق کانگریس کے ناراض اراکین اسمبلی نے جو سوالات اٹھائے ہیں وہ کانگریس کے سینئر لیڈروں کے لئے سردرد بن گئے ہیں ۔ ریاستی قانون ساز کونسل کی رکن ڈاکٹر جئے مالا کو کابینہ میں شامل کئے جانے پر پہلے ہی کئی کانگریس اراکین اسمبلی ناراض ہیں ۔ اب جئے مالا کو قانون ساز کونسل لیڈر نامزد کرنے کانگریس کے فیصلہ کے خلاف کئی سینئر لیڈروں نے آواز اٹھائی ہے ۔ ریاستی کونسل کے کئی سینئر اراکین بشمول ایچ ایم ریونا ، وی ایس اگرپا، عبدالجبار سمیت 20 سے زیادہ اراکین نے جئے مالا کو کونسل لیڈر نہ بنانے ان لیڈروں نے کانگریس ہائی کمان سے درخواست کی ہے ۔ ان لیڈروں نے جئے مالا کے خلاف دستخطی مہم شروع کردی ہے ۔ مختلف لیڈروں کے دستخط حاصل کرنے کے بعد یہ درخواست کانگریس ہائی کمان کو روانہ کی جائے گی تاکہ جئے مالا کو کونسل لیڈر نامزد کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا جائے ۔ ان ناراض لیڈروں کا کہنا ہے کہ ریاستی کونسل میں اپوزیشن بی جے پی کو وقت ضرورت معقول جواب دینے کی قابلیت جئے مالا میں نہیں ہے ۔ ان لیڈروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس وقت کونسل میں ایک ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو اپوزیشن بی جے پی کا ہر محاذ پر مقابلہ کرسکے ۔ اس کے لئے مختلف شعبوں میں معلومات کا خزانہ ہونا چاہئے یہ قابلیت اور صلاحیت جئے مالا میں نہیں ہے ۔ اس معاملہ پر سیاسی حلقوں میں بحث چل رہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ ان ناراض لیڈروں کاکہنا بھی درست ہے ۔ ایوان لیڈر کے پاس معلومات کا خزانہ ہونا چاہئے جو جئے مالا کے پاس نہیں ہے ، اس لئے کانگریس کو اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرنا ہی مناسب ہے ۔ جئے مالا کی بجائے کانگریس کے کسی دوسرے لیڈر کو ایوان کا لیڈر نامزد کیا جاسکتا ہے ۔ ان لیڈروں کا کہنا ہے کہ جئے مالا نے کس طرح ریاستی کابینہ میں جگہ بنالی ہے ان کے لئے یہی بہت ہے انہیں ایوان کا لیڈر نامزد کرنے سے حکومت کا نام خراب ہوگا ۔ اس لئے جئے مالا کی بجائے کسی دوسرے کانگریس وزیر کی ایوان کا لیڈر مقرر کرنا بہتر ہوگا ۔ اس سے قبل جئے مالا کو کابینہ میں شامل کیا گیا تو بلگام دیہی اسمبلی حلقہ کی رکن اسمبلی لکشمی ہیبالکر نے واویلا مچایا تھا اور کہا تھا کہ کانگریس لیڈروں کو جئے مالا کی خدمت کی اشد ضرورت ہے اس لئے انہیں کابینہ میں شامل کیا گیا ہے ۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کانگریس لیڈروں کو جئے مالا کی خدمت کی ضرورت ہے اس لئے انہیں وزیر بنایا گیا ہے ۔ میں تو صرف پارٹی کی خدمت کررہی ہوں میرے لئے اتنا ہی کافی ہے ۔