جئے مالاکو کونسل لیڈر نامزد کرنے کے فیصلہ کی سخت مخالفت کانگریس لیڈروں کی دستخطی مہم ۔ خاتون وزیر میں اپوزیشن بی جے پی کا مقابلہ کرنے کی قابلیت نہیں

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th June 2018, 11:43 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو 16 جون (ایس او نیوز) ریاستی کابینہ کی حالیہ توسیع سے متعلق کانگریس کے ناراض اراکین اسمبلی نے جو سوالات اٹھائے ہیں وہ کانگریس کے سینئر لیڈروں کے لئے سردرد بن گئے ہیں ۔ ریاستی قانون ساز کونسل کی رکن ڈاکٹر جئے مالا کو کابینہ میں شامل کئے جانے پر پہلے ہی کئی کانگریس اراکین اسمبلی ناراض ہیں ۔ اب جئے مالا کو قانون ساز کونسل لیڈر نامزد کرنے کانگریس کے فیصلہ کے خلاف کئی سینئر لیڈروں نے آواز اٹھائی ہے ۔ ریاستی کونسل کے کئی سینئر اراکین بشمول ایچ ایم ریونا ، وی ایس اگرپا، عبدالجبار سمیت 20 سے زیادہ اراکین نے جئے مالا کو کونسل لیڈر نہ بنانے ان لیڈروں نے کانگریس ہائی کمان سے درخواست کی ہے ۔ ان لیڈروں نے جئے مالا کے خلاف دستخطی مہم شروع کردی ہے ۔ مختلف لیڈروں کے دستخط حاصل کرنے کے بعد یہ درخواست کانگریس ہائی کمان کو روانہ کی جائے گی تاکہ جئے مالا کو کونسل لیڈر نامزد کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا جائے ۔ ان ناراض لیڈروں کا کہنا ہے کہ ریاستی کونسل میں اپوزیشن بی جے پی کو وقت ضرورت معقول جواب دینے کی قابلیت جئے مالا میں نہیں ہے ۔ ان لیڈروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس وقت کونسل میں ایک ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو اپوزیشن بی جے پی کا ہر محاذ پر مقابلہ کرسکے ۔ اس کے لئے مختلف شعبوں میں معلومات کا خزانہ ہونا چاہئے یہ قابلیت اور صلاحیت جئے مالا میں نہیں ہے ۔ اس معاملہ پر سیاسی حلقوں میں بحث چل رہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ ان ناراض لیڈروں کاکہنا بھی درست ہے ۔ ایوان لیڈر کے پاس معلومات کا خزانہ ہونا چاہئے جو جئے مالا کے پاس نہیں ہے ، اس لئے کانگریس کو اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرنا ہی مناسب ہے ۔ جئے مالا کی بجائے کانگریس کے کسی دوسرے لیڈر کو ایوان کا لیڈر نامزد کیا جاسکتا ہے ۔ ان لیڈروں کا کہنا ہے کہ جئے مالا نے کس طرح ریاستی کابینہ میں جگہ بنالی ہے ان کے لئے یہی بہت ہے انہیں ایوان کا لیڈر نامزد کرنے سے حکومت کا نام خراب ہوگا ۔ اس لئے جئے مالا کی بجائے کسی دوسرے کانگریس وزیر کی ایوان کا لیڈر مقرر کرنا بہتر ہوگا ۔ اس سے قبل جئے مالا کو کابینہ میں شامل کیا گیا تو بلگام دیہی اسمبلی حلقہ کی رکن اسمبلی لکشمی ہیبالکر نے واویلا مچایا تھا اور کہا تھا کہ کانگریس لیڈروں کو جئے مالا کی خدمت کی اشد ضرورت ہے اس لئے انہیں کابینہ میں شامل کیا گیا ہے ۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کانگریس لیڈروں کو جئے مالا کی خدمت کی ضرورت ہے اس لئے انہیں وزیر بنایا گیا ہے ۔ میں تو صرف پارٹی کی خدمت کررہی ہوں میرے لئے اتنا ہی کافی ہے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...