جمعیۃ علماء ہند اسلامی عائلی قوانین سے متعلق بنیادی معلومات پر مشتمل تربیتی کورس شروع کرنے جارہی ہے
نئی دہلی، 24؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اسلامی عائلی قوانین سے متعلق غلط فہمیوں اور ان معاملات میں ملک کی عدالتوں کے ذریعے شریعت متصادم فیصلو ں سے جوصورت حال پیدا ہوئی ہے، اس کا سنجیدگی سے جائزہ لیتے ہوئے اہم ملی تنظیم جمعےۃ علماء ہند، اسلامی عائلی قوانین سے متعلق بنیادی معلومات پر مشتمل تربیتی کورس شروع کرنے جارہی ہے ، جس کا افتتاحی پروگرام اگلے ماہ ۴؍ستمبر کو جمعےۃ علماء ہند کے دفترنئی دہلی میں منعقد ہورہا ہے ، اس پروگرام میں ملک کے نامور علماء ، وکلاء اور دانشوروں کو مدعو کیا گیا ہے۔اس کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا محمودمدنی جنرل سکریٹری جمعےۃ علما ء ہند نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں سے مسلمانوں کے عائلی قوانین(مسلم پرسنل لاء) سے متعلق لگاتارکئی فیصلے ایسے آئے ہیں جو قوانین شریعت سے متصادم ہیں ، بہت ساری وجوہات میں سے ا یک وجہ یہ ہے کہ جو وکلاء ان مقدمات کی پیروی کرتے ہیں ،عموماً قوانین شریعت سے بہتر طریقے سے واقف نہیں ہو تے ہیں، نتیجے میں عدلیہ میں ان سے متعلق موقف ٹھیک سے پیش نہیں ہو پاتا ۔ مولانا مدنی نے کہاکہ عرصے سے اس بات کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی تھی کہ اس سمت میں کوئی نتیجہ خیز اقدام کیا جائے ، چنانچہ اسی احساس کے تحت جمعےۃ علماء ہند ایک تربیتی کورس پروگرام شروع کررہی ہے، اس کورس میں شریعت قوانین(نکاح ، طلاق، نان ونفقہ، وراثت، ولایت ، وصیت اور اوقاف وغیرہ)سے متعلق جمعےۃ لاء انسٹی ٹیوٹ کے زیر انتظام وکلاء حضرات کے لیے ہفتہ میں دو دن (جمعہ و سنیچر کی شام ) کو پارٹ ٹائم کلاسز لگائی جائیں گی۔تربیت دینے والوں میں سینئر وکلاء، ریٹائرڈ جج صاحبان اور مقتدر علماء کرام شامل ہیں اور انھوں نے اس سلسلے میں منظوری بھی دے دی ہے۔اس تربیتی کورس کا آغاز۴؍ستمبر ۲۰۱۶ء سے ہونے جارہا ہے۔مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حالات میں اس طرح کے تربیتی کورسز اور پروگرامو ں کی معنویت و ضرورت بہت زیادہ ہو گئی ہے اور جمعےۃ علماء ہند اس کو اپنا فریضہ سمجھ کر انجام دے گی۔وہ ہر ممکن طریقے پر اسلامی شریعت کی افادیت اورضرورت کو سامنے لانے کی کوشش کرے گی ۔