طلاق ثلاثہ پر مرکزی حکومت کا آرڈیننس غیر آئینی؛ جمعیۃ علماء نے کیا سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ،گلزار اعظمی

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 25th September 2018, 6:31 PM | ملکی خبریں |

ممبئی ۲۵؍ ستمبر (ایس او نیوز) گذشتہ دنوں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے طلاق ثلاثہ معاملے میں عجلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آرڈیننس پاس کرالیا جس کے بعد سے ہی انصاف پسند عوام بالخصوص مسلمانوں میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے ۔

طلاق ثلاثہ معاملے میں سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران فریق اول رہی جمعیۃ علماء کے قانونی  امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے آج ممبئی میں اخبار نویسوں کو بتایا کہ طلاق ثلاثہ آرڈیننس کو جمعیۃ علماء نے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشدد مدنی کی ہدایت پرسپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس تعلق سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول کے ذریعہ پٹیشن داخل کی جارہی ہے (فائلنگ رجسٹریشن سیکشن میں پٹیشن داخل کی جاچکی ہے جس کا نمبر جلد ظاہر ہوگا اور پھر پٹیشن سماعت کے لئے  پیش ہوگی) ۔

گلزار اعظمی نے بتایا کہ طلاق ثلاثہ پر مرکزی حکومت کا آرڈیننس غیر آئینی ہے کیونکہ کسی بھی معاملے پر آرڈیننس اسی وقت لایاجاتا ہے جب بہت زیادہ ایمرجنسی ہوتی ہے لیکن اس معاملے میں ایسی کوئی بھی ایمر جنسی نہیں دیکھائی دیتی ہے لیکن ایوان میں ملی ناکامی کو چھپانے کے لیئے حکومت نے آرڈیننس کا سہارا لیا اور مسلم ویمن  پروٹیکشن آف رائٹس آن میرج قانون کو حتمی شکل دینے کی کوشش کی ۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے حکومت ہند کو طلاق ثلاثہ پر قانون بنانے کا مشورہ دیا تھا ناکہ آرڈیننس لاکر اپنی منشاء ظاہر کرنے کا
گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ طلاق ثلاثہ پر حکومت ہند کے ذریعہ لائے گئے آرڈیننس کا باریک بینی سے مطالعہ کیا جائے تو یہ ظاہر ہوتا ہیکہ حکومت نے نہایت عجلت میں یہ قدم اٹھایا ہے کیونکہ قانون سازی کے لئے  ایوان میں درکار ووٹ وہ حاصل کرنے میں ناکام ثابت ہوئی تھی اور اگر وہ آرڈیننس کا سہارا نہیں لیتی تو اسے منہ کی کھانی پڑتی ۔

انہوں نے کہا کہ اب جبکہ حکومت نے آرڈیننس لاہی لیا ہے توجمعیۃ علماء سپریم کورٹ میں پوری شدت کے ساتھ اسے چیلنج کریگی اور اس کے لئے  سینئر وکلاء سے صلاح ومشورہ بھی کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ ۲۰؍ ستمبر کو مرکزی حکومت نے طلاق ثلاثہ کو غیر قانونی قرار دینے والا آرڈیننس صدر جمہوریہ ہند رام کوند کی دستخط سے پاس کرالیا تھا جس کے بعد سے ہی عوام میں بے چینی بڑھ گئی تھی ۔

ایک نظر اس پر بھی

مغربی بنگال: پہلے مرحلہ میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے سنٹرل فورس کی 303 کمپنیاں تعینات کرنے کا کیا فیصلہ

لوک سبھا انتخاب کے پہلے مرحلہ کی پولنگ 19 اپریل کو اختتام پذیر ہو گئی۔ اس دوران مغربی بنگال میں کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ میں سیکورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ کے ...

شراب پالیسی معاملہ: عدالت نے منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھا

راجدھانی دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روز مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ دہلی شراب پالیسی معاملہ میں درج بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے معاملات میں عام آدمی پارٹی (عآّپ) کے رہنما منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ ...

کیرالہ میں مودی حکومت پر برسیں پرینکا گاندھی۔ کہا؛ جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے مرکز

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کیرالہ میں انتخابی مہم چلاتےہوئے مودی حکومت پر برس پریں اور کہا کہ مرکزی حکومت جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے۔ یاد رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد اب دوسرے مرحلے کے لیے 26 اپریل کو ووٹ ڈالے ...

حکومت کی ناکامیوں کے خلاف مغربی اتر پردیش میں ’انڈر کرنٹ‘ کے دعوے کے ساتھ کانگریس نے وزیر اعظم سے پوچھے تین سوالات

وزیر اعظم مودی آج اترپردیش میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کے دورے کے موقع پر کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف مغربی اترپردیش میں حکومت کے خلاف ’انڈرکرنٹ‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے تین سوالات کیے ہیں۔ یہ تینوں سوالات وزیر اعظم کے دعووں اور اترپردیش کے ...

کیجریوال کی بیماری کا مذاق اڑایا جا رہا، گہری سازش رچی جا رہی! سنجے سنگھ نے بی جے پی پر لگائے الزامات

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں قید دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی صحت کو لے کر راجدھانی دہلی کے سیاسی حلقوں میں جمعرات سے ہی الزامات اور جوابی الزامات لگائے جا رہے ہیں اور یہ سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا۔ جمعہ کو صبح عام آدمی پارٹی کے رکن ...