بھٹکل :طلاق ثلاثہ کا مسئلہ دراصل ملک کے سنگین مسائل سے چشم پوشی کا شاخسانہ ہے :جماعت اسلامی ہند کے اجلاس سے علماء و ماہرین کا خطاب

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 23rd May 2017, 1:18 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:23/مئی (ایس اؤنیوز)ملک میں ایسے کئی سنگین اور سلگتے مسائل ہیں جن سے عوام راست متاثر ہورہے ہیں، ترقی کے دعوؤں کے باوجود خستہ حالی ، غربت باقی ہے، حقوقِ انسانی کی پامالی ہورہی ہے، ان سب مسائل کو بالائے طاق رکھ کر ایسے مسئلوں کو چھیڑا جا رہا جو کسی خاص طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں اور اس سے ملک کی مجموعی صورت حال سے لینا دینا نہیں ہے۔ جماعت اسلامی ہند بھٹکل کے زیر اہتمام ’’خوشحال‘‘ شادی خانہ میں ’’مسلم پرسنل لاء کو درپیش چیلنجزاور ہماری ذمہ داریاں ‘‘کے عنوان پر منعقدہ جلسہ عام سے جماعت کے قائدین و موقرعلماءکرام نے خطاب کرتے ہوئے مندرجہ بالا خیالات کااظہار کیا۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے رکن شوریٰ جماعت اسلامی ہند کرناٹکا ڈاکٹر طہ متین بنگلورو نے کہاکہ مسلمانوں کی تہذیب ، ثقافت کی اصل بنیاد خاندان ہے ، اگر آج تک مسلمانوں کا خاندانی نظام مضبوط و مستحکم ہے تو اس کا اہم سبب یہی عائلی قوانین ہیں، لیکن بہت ہی منصوبہ بندطریقے سے سازش کی جارہی ہے کہ مرحلہ وار اس تہذیب و ثقافت کو ختم کریں۔ دنیا میں تہذیبوں کو لے کر ہمیشہ بحث ہوتی رہی ہے، جو لوگ اپنی تہذیب کو اعلیٰ و ارفع بتارہے ہیں، دنیا جانتی ہے کہ وہ کس طرح خود اپنی تہذیب سے خود کی بربادی کا سامان مہیا کررہے ہیں ان حالات میں مسلمانوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے عائلی قوانین کو اسلام کے تابع کرتے ہوئے اس پر عمل پیرا ہوں تو انشاء اللہ کو ئی مشکل نہیں ہوگی۔ انہوں نے بھٹکل کے گوناگوں خصوصیات کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ بھٹکل سے منسلک کئی ڈاکٹرس دنیا بھر میں مشہور و معروف ہیں لیکن افسوس کہ خود اپنے شہر کی طرف ان کی توجہ نہیں ہے اس تعلق سے بھی مقامی مسلمانوں کو غوروفکر کرنے کی طرف متوجہ کیا۔

جماعت اسلامی ہند کرناٹکا کے سکریٹری برائے تعلیمات و مشہور صحافی سید تنویر احمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ ملک میں جو زور زبردستی جاری ہے دراصل مطلق العنانی (ڈکٹیٹرشپ) کی علامت ہیں اور یہ سب اٹلی کے مسولینی سے سیکھے گئے ہیں، یعنی مصنوعی دشمن پید اکرنا، اتنا جھوٹ بولنا کہ عوام کو سچ کا گمان ہو، دہشت کے ذریعے خوف کا ماحول پیدا کرنااور اعداد وشمارات اور حقائق کی پردہ پوشی کرتے ہوئے اپنے مصنوعی دشمن کو بدنام کرنا ہی مطلق العنانی کی خصوصیات ہیں جو یکے بعدیہاں آزمائے جارہے ہیں۔آج جولوگ جھوٹ کا سہارا لے کر ، مگر مچھ کے آنسو بہا کر مسلم عورت سے ہمدردی جتا کر مسلمانوں کو مختلف مسائل میں الجھا نےکی کوشش کررہے ہیں انہیں چاہئے کہ ملک میں جاری جرائم کی خبرلیں۔ یہاں ہر گھنٹہ ایک عصمت دری ہوتی ہے ، تعمیراتی مزدوری سے منسلک عورتوں میں سے ہر گھنٹہ 16عورتوں سے جنسی بدسلوکی کی جاتی ہے ایسے کئی مسائل ہیں جن کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح انہو ں نےمسلمانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ جو چیلنجز درپیش ہیں اس کے لئے خود ہم نے موقع فراہم کیا ہے، مسلمانوں میں جہیز کی بنیاد پر %8فی صد طلاق ہوتی ہے ، %13فی صد طلاق ماؤں اور گھروالوں کے دباؤ سے ہوتی ہے ، %7فی صد طلاق مردوں کے ناجائز تعلقات کی بنیاد پر ہوتی ہیں تو ہمیں اپنا جائزہ و احتساب کرنے کی ضرورت ہے ، جہاں ہم خود کو پاک صاف کریں وہیں موجودہ تمام ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بردرانِ وطن کو بھی اسلام کی سچائی سمجھانے پر زور دیا۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن ، مشہورو معروف عالم دین مولانا محمد الیاس ندوی جاکٹی نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عدالت عظمی میں جاری مسلم پرسنل لا ء کا کیس ہم جیت بھی جاتے ہیں تو کچھ زیادہ فرق ہونے والا نہیں ہے کیونکہ خود ہمارے گھرو ں میں گھر واپسی ہورہی ہے، دین سے واقفیت ہونے کے باوجود خاص کر نئی نسل میں اسلام کے تعلق سے عدم اعتماد کی کیفیت ہے ، ہمارے لئے ہمارا معاشرہ ہی ایک اہم محاذ ہے ، اگر ہم اپنے مسائل اپنے محکمہ شرعیہ ، شرعی عدالتوں یا قاضی صاحبان کے پا س لے جاتے ہیں وہاں سے مسائل کا حل تلاش کرتے ہیں یہ ہماری حقیقی کامیابی ہے ہماری اصل فتح کا دارو مدار ہر فرد کا اسلام پر ہراعتماد ہے، بڑے بڑے وکلاء تک اسلام کے معاملات کو صحیح ڈھنگ سے پیش کرنے سے قاصر ہیں تو سمجھ لیجئے ہم کہاں پہنچ گئے ہیں۔ ایسی مہمات کے ذریعے نئی نسل کے اندر اسلا م پر اعتماد کی کیفیت پیدا کرنا مقصود ہے امید کہ اس سلسلے میں ہماری تحریکات و دیگر ادارے توجہ دیں گے ۔ اس موقع پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن مولانا عبدالعلیم قاسمی اور مجلس اصلاح وتنظیم کے صدر محمد مزمل قاضیا نے بھی خطاب کیا۔

جماعت اسلامی ہند کرناٹکا کے امیر حلقہ اطہر اللہ شریف نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی عدالتوں کے سامنے اس وقت 3کروڑ سے زائد مقدمات ہیں جن کو حل کرنے کے لئے 50سال کا عرصہ چاہئے۔ نوٹ بندی کے بڑے اعلان کو لے کر جن حسین وخوبصورت خواہشات کا پلندہ عوام کے سامنے پیش کیا گیا تھا وہ خود اپنی موت آپ مررہاہے، امیر حلقہ نے سوال کیا کہ نوٹ بندی سے کیا دہشت گردی کا خاتمہ ہوا۔ کیا بیرونی ممالک میں جمع کردہ بلیک منی واپس آئی ، ہمارے پی ایم اور سی ایم کو ایسے گھمبیر مسائل پر توجہ دینے کی فرصت نہیں ہے وہ صرف طلاق کا شوشہ چھوڑکر اپنی ناکامیوں کو چھپانے میں لگے ہیں۔ انہو ں نے ملک میں جاری بحث طلاق ثلاثہ کے متعلق کہاکہ کیا یہ مسئلہ اتنا اہم ہے کہ اس کے حل ہوجانے سے یا طلاق پر پابندی عائد کرنے سے کسانوں کی خود کشی رک جائے گی، ملک ترقی کرلے گا، بلیک منی لوٹ آئے گی، دہشت گردی ختم ہوگی انہوں نےجاری کھیل کو ملک کے اہم مسائل کی طرف سے توجہ ہٹاکر عوام کو بے وقوف بنانے کی سازش قرار دیا۔ مسلمانوں سے کہاکہ ہماری غیر ذمہ دارانہ حرکتوں اور بے عملی کے نتیجے میں اسلام سکڑ کر پرسنل لاء تک محدود ہوگیا ہے دراصل ہمیں مکمل دین پر عمل آوری مقصود ہے ہم اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور ملک کے سامنے ایک بہترین عملی نمونہ پیش کرنے کی بات کہی۔

جلسہ کا آغاز عمر و اکرمی کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ وسیم ائیکری نے نعت پیش کی۔ ناظم ضلع محمد طلحہ سدی باپا نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے اسقبال کیا۔ شمس کے متعلم عرباض رکن الدین نے مسلم پرسنل لاء مہم کا ترانہ پیش کیا۔ مولانا سید یاسر برماور ندوی اور عبدالرؤوف سونور نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ ناظم علاقہ مولانا محمد سلیم عمری ، امیر مقامی مجاہد مصطفیٰ ،بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے صدر امتیاز ادیاور ڈائس پر موجود تھے۔ جلسہ میں مرد وخواتین کی کثیر تعداد شریک تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔