اہل ایمان کی مومنانہ استقامت کے اظہار کا وقت آگیاہے 4روزہ کانفرنس کے اختتامی جلسہ سے امیر جماعت اسلامی کا خطاب۔ حق وانصاف کا گواہ بننے کی نصیحت

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd January 2018, 12:34 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،22؍جنوری(ایس او نیوز) جماعت اسلامی ہند میٹرو کے زیر اہتمام یہاں عید گاو قدوس صاحب میں اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید جلال الدین عمری امیر جماعت اسلامی ہند نے بتایا کہ دین مبین اسلام کے دنیا بھر میں تیزی سے فروغ اور اس کی آغوش میں آنے والے اہل ایمان کو آزمائشوں سے گزر نے اور اپنی مومنانہ استقامت کے اظہار کا وقت ہے۔

امیر جماعت نے کہاکہ باطل قوتیں اپنے ناپاک عزائم کی راہ میں عالمی اور ملکی سطح پر بھی اسلام اور اس کے پیرو کاروں کو اپنے لئے خطرہ سمجھتی ہیں۔ مولانا عمری نے ملکی حالات حاضرہ کا جائزہ پیش کیا کہ کس طرح حالیہ دنوں پیش آئے تشویشناک واقعات ہمیں اس بات پر سنجیدگی سے غور و فکر کی دعوت دیتے ہیں کہ ہم اپنا داعیانہ کردار اداکرتے ہوئے اپنے فرض منصبی کو انجام دینے منظم اور اجتمائی طورپر اہل ملک اور ہمارے مخالفین کو یہ بات ذہن نشین کروادیں کہ ہم اس ملک کے بدخواہ نہیں سچے خیر خواہ ہیں۔ہر پیغمبر کی امتوں نے پیغمبرکی مخالفت کی تھی تو اللہ کے پیغمبروں نے اپنی قوموں سے یہی کہا تھا کہ ہم تمہارے بدخواہ نہیں خیر خواہ ہیں اور ہمارے پاس تمہارے لئے اللہ تعالی کا جو پیغام ہے اسی میں تمہاری کامیابی و فلاح پوشیدہ ہے۔ امیر جماعت اسلامی ہند نے موجودہ مرکزی حکومت کے حالیہ اسلام مخالف اقدامات جیسے طلاق ثلاثہ پر شریعت مخالف قانون سازی وغیرہ کا تفصیلی جائزہ پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسلام ہی ان تمام مسائل کا واحد حل ہے۔

مولانا موصوف نے عالمی صورت حال کے منظرنامہ پر روشنی ڈالتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ،اسرائلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی انسانیت مخالف پالیسیوں اور ان کے جارحانہ ناپاک عزائم کے تناظر میں امت مسلمہ اہل ایمان کو آواز دی کہ وہ کلمہ حق و انصاف بلند کرتے ہوئے ان باطل قوتوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور دنیا سے ظلم و ناانصافی کے خاتمہ کے لئے موجودہ باطل نظام کی تبدیلی کی اپنی کوشش و سعی کو ہمیشہ جاری رکھیں۔

اس موقعہ پر مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی ، سکریٹری جماعت اسلامی ہندنے حالات حاضرہ اور امت مسلمہ کی ذمہ داریاں عنوان پر خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ آج صورت حال یہ ہے کہ یہاں اک مخصوص ذہنیت ملک بھر میں مختلف طبقات کے درمیان نفرت و عداوت کو بڑھاوا دینے اور اقلیتوں کو خوف و ہراساں کرنے کی حکمت عملی پر کاربند ہے ۔ ملک کے عام ہندو ،سکھ ، عیسائی سبھی پریشان ہیں اور فسطائیت دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے حکومت وقت کا ایک ہی ایجنڈہ ہے کہ کسی بھی طرح یہاں کے مسلمانوں کا ملی تشخص ختم کردیا جائے۔ ان کے درمیاں مسلکی اختلافات کو ہوا دیکر ان کی وحدت کو پارہ پارہ کردیا جائے ۔اقتدار پر قابض یہ فسطا ئی قوتیں ملک کے جمہوری اداروں پر شب خون مارنے لگی ہیں اور اب تو ان کی سازشوں سے ملک کا نظام بھی متاثر ہوتا جارہا ہے۔

مولانا موصوف نے بتایا کہ آج مسلمانوں کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ مسلمان ہیں ان سے کہا جارہا ہے کہ وہ گھر واپسی کے نام پر اپنے ایمان فروشی کا ثبوت دیں تبھی انہیں ملک کا وفادار مانا جائے گا۔ باطل کے ایوانوں میں آج زلزلہ اس لئے طاری ہے کہ اس زمیں پر اللہ رب العزت کے کلام قرآن کے احکامات نافذ کرنے والے اہل ایمان بھی یہاں موجود ہیں ۔ حق و باطل کبھی یکساں نہیں ہوسکتے۔ یہاں ہمارے غیر مسلم برادران وطن ہمارے دشمن نہیں ہیں ۔ لیکن ان کے درمیاں اسلام و مسلمانوں سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے اور ان کے مختلف طبقات میں پیغام حق پہنچانے امت مسلمہ اپنا دعوتی فریضہ ادا کرنا ہوگا ۔ جماعت اسلامی ہند پورے ملک میں مختلف مہمات کے ذریعہ اس ذمہ ذاری کو انجام دیتی آئی ہے۔

اس موقعہ پر ریاستی وزیر حج و تعمیرات شہری ترقیات آر روشن بیگ بھی شریک اجلاس ہوئے۔انہوں نے اس بات کا تیقن دیا کہ ریاستی حکومت مسلمانوں اور یہاں کے مظلوم طبقات کے ساتھ ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کی جانب سے بھی یہی پیغام دیا کہ ملک کے حالات سنگین ضرور ہیں لیکن مسلمان خدا پر بھروسہ اور یہاں کی سکیولر حکومت پر اعتماد رکھیں وہ بھی آپ کے ساتھ ہے۔ اس 4؍ روزہ سٹی کانفرنس کے کنوینیر ڈاکٹر سعد محمد بلگامی ناظم میٹرو جماعت اسلامی ہند نے افتتاحی خطاب میں سٹی کانفرنس کے انعقاد کے اغراض و مقاصد پر بھر پور روشنی ڈالی۔ انہوں نے حق و انصاف کے تقاضے کس طرح امت مسلمہ کو انجام دینا ہوگا اور یہاں آنے والے اسمبلی انتخابات میں کس طرح آپسی اتحاد و اتفاق سے امن و امان کی برقراری کے لئے صحیح امید واروں کو منتخب کرنے اور آج ہر جانب ظلم و جور کے خلاف حق و انصاف کی راہ اپنانے پر زور دیا ۔ مولانا وحید الدین خان عمری سکریرٹری مجلس العلماء جماعت اسلامی ہند نے اجلاس کے اختتام سے قبل قرار دادیں پیش کیں اور سامعین اجلاس مرد و خواتین نے نعرہ تکبیر سے انہیں منظوری عطا کی۔ مولانا اظہر اللہ قاسمی نے نظامت کی۔ امیر جماعت مولانا سید جلال الدین کی دعا پر اس اجلاس عام اور سٹی کانفرنس کا اختتام ہوا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...