سب انسپکٹر قادر کو ننگا کر کے پاگل کتے کی طرح ماروں گا ؛ جگدیش کارنت کا اشتعال انگیز بیان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th September 2017, 1:06 PM | ساحلی خبریں |

منگلورو،20؍ستمبر( ایس او نیوز) پتور میں چالیس افسروں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے والے ہنجاوے شھتریا سنگھا کے سکریٹری جگدیش کارنت پر اب تک کوئی کارروائی نہ کرنا باعث تشویش ہے، پولیس محکمہ کی خاموشی پر عوام نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے، اطلاع کے مطابق 15؍ ستمبر بروز جمعہ پتور قلعہ میدان میں ہندوجاگرن ویدیکے نے ایک احتجاجی پروگرام منعقد کیا تھا، اس پروگرام میں جگدیش کارنت نے فساد بھڑ کا نے والا بیان دیا تھا ۔ الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ سمپیا پولیس تھانے کے سب انسپکٹر قادر، پولیس اہلکار کمار اور چندرایہ سب ہندو مخالف رویہ اپنائے ہوئے ہیں ۔ ان تینوں پولیس والوں کے خلاف ہتک آمیز اشتعال دلانے والے الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ان کو برہنہ کر کے گدھے پر بٹھا کر جلوس نکالنا چاہئے ۔ ہمیں کسی قانون کاڈر نہیں ہے، اتنا خطرناک بیان عوامی اجلاس سے دینے کے باوجود کارنت کے خلاف کارروائی نہ کرنا باعث افسوس ہے، پتور کے عوام چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ پولیس کے خلاف اشتعال انگیز بیان پر پولیس خاموش تماشائی کیوں بنی ہے ؟ جگدیش انتہائی خطرناک شعلے اور زہر اگلنے والا انسان ہے، اب تک ضلع بھر میں اپنے بیانات کے ذریعہ امن شکنی حالات پیدا کرنے کے بہت سارے معاملات میں وہ ملوث رہا ہے، 9؍ جانیں تلف ہونے والے 1998-99سورتکل فساد سے پہلے جگدیش کارنت سے نہایت اشتعال انگیز بیان جاری کیا تھا، لوگوں کا کہنا ہے کہ کارنت کے زہریلے بیان کے چند دن بعد ہی سورتکل میں فساد بھڑک اٹھا تھا۔ اب یہی کارنت پہلے ہی سے حساس علاقہ قرار دئے گئے پتور آکر عوامی جلسہ میں کھلے عام کہہ رہا ہے کہ پتور کو سورتکل بنادیں گے۔ لیکن پولیس اس سلسلہ میں کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔ ابھی ابھی بنٹوال میں فرقہ وارانہ تشدد و قتل قابو میں آیا ہے، ایسے نازک ماحول میں بالکل پاس میں واقع پتور آخر کارنت اشتعال انگیز بیان دیتا ہے ، اس پر کارروائی نہیں ہوئی ایسے انسان دشمن اور امن شکنی افراد کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے فرقہ پرست طاقتوں کو واضح پیغام دیا جانا چاہئے۔ 

اشتعال انگیز بیان: سمپیا تھانے انتہائی سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کارنت نے کہا کہ قادر کو ننگاکر کے بس اسٹینڈ کی طرف کیوں نہ دوڑایا جائے ، میں ایک ہندو ہوتے ہوئے سڑک پر تجھ کو پتھروں سے مارتے ہوئے باگل کتے کی طرح تجھے کیوں قتل نہ کردوں۔ تیرے سر کے بالوں کو استرے سے مونڈ کر گدھے پر بٹھا کر پتور کی گلی گلی میں گماتے ہوئے تیری پٹائی کیوں نہ کروں۔ دھرم ہی ہمارا سب کچھ ہے اور ملک سب سے بڑھ کر ہے۔ درمیان میں آنے والوں کے خلاف کھڑا ہوجاؤں گا کارنت عوامی اجلاس میں اس قسم کا ذلیل بیان دیا ہے۔ اس گھٹیا اور سطحی بیان کے کلپس سوشیل میڈیا میں وائرل ہوگئے ہیں۔ واقعہ جمعہ کے دن رونما ہوا۔ پولیس نے محکمہ کے ایک پولیس افسر کے خلاف بیان بازی کے باوجود اب تک کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ ایک ایسا پولیس افسر جس کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے ۔ اس کے مذہب کے حوالے سے اس کی تضحیک کی جارہی ہے۔ اس کے خلاف انتہائی نازیبا حملے اور کھلے عام مارنے کی دھمکی دی جارہی ہے۔ پولیس افسر کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ مسلمان ہے۔ اگر اس قسم کا بیان کسی اور پولیس افسر کے خلاف ہوتا تو ؟ سماج و معاشرہ کو چاہئے کہ وہ اس قسم کے پاگل بیانوں سے اپنے آپ کو دورکھیں ، الیکشن جیسے جیسے قریب آرہے ہیں فرقہ وارانہ فساد بھڑکانے کی کوششیں تیز سے تیز تر ہوتی جارہی ہیں۔ سورتکل میں فساد بھڑکانے والے کاریکارڈ رکھنے والے کارنت کو ضلع انتظامیہ پتور میں عوامی بیان کے لئے اجازت نہیں دی جانی چاہئے تھی۔ 

لیڈران کی خاموشی : ضلع میں دو وزیر سمیت 7؍ افراد کانگریس اراکین اسمبلی میں ان میں سے کسی نے بھی کوئی مذمتی بیان یا کارروائی کرنے کا تیقن نہیں دیا۔ عوامی نمائندوں کی خاموشی نے عوام کو برہم کر کے رکھ دیا ہے۔ ضلع میں فساد بھڑکانے کے مقصد سے ہی کارنت نے پولیس کو للکارا ہے۔ یہ صرف محکمہ پولیس کی توہین نہیں بلکہ حکومت کی توہین ہے۔ رکن اسمبلی بی اے محی الدین باوا نے کہا کہ کارنت کا بیان قابل مذمت ہے، سماج و معاشرہ اس کو تسلیم نہیں کرتا ۔ پولیس کی اخلاقی ہمت و حوصلہ توڑنے والا بیان ہے، ضلع کمشنر کو چاہئے کہ اس کے خلاف خود کار مقدمہ دائر کیا جائے۔ کل وزیر داخلہ منگلورو آرہے ہیں ان کی توجہ اس جانب مبذول کروائی جائیگی ۔ کوموسوہار دا ویدیکے دکشن کنڑا ضلع کے صدر سریش بھٹ نے کہا کہ جگدیش کارنت نے پولیس محکمہ کو کھلے عام دھمکی ہے ۔ اس کو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ، اس کا بیان سوشیل میڈیا وائرل ہے اس کے باوجود پولیس اعلیٰ افسران کی خاموشی مجرمانہ ہوگئی ۔ضلع کے عوام کو پولیس اپنی خاموشی کی وجہ بتائے ۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل میں امسال ایک لاکھ دو ہزار کلوسے بھی زائد فطرہ چاول تقسیم

مرکزی فطرہ کمیٹی بھٹکل   کے زیر اہتمام بھٹکل میں امسال   ایک لاکھ دو ہزار کلوسے زائد چاول جمع ہوا اور عیدالفطر کی رات ہی اس کی تقسیم عمل میں آئی، اس سلسلہ میں بھٹکل،ہوناور وکمٹہ،شیرور وآس پاس میں 57حلقے بنائے گئے تھے،جہاں مختلف محلوں سے جمع شدہ فطرہ کی تقسیم عمل میں آئی

ماہی گیر تنظیموں کا متفقہ فیصلہ - کاسرکوڈ میں تجارتی بندرگاہ کے خلاف ہوگی قانونی جد و جہد

) شہر کے سینٹ جوزیف ہال میں ماہی گیر تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور کراولی ماہی گیر مزدوروں کی تنظیم کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں کاسرکوڈ میں مجوزہ نجی تجارتی بندرگاہ کی تعمیر کے خلاف تنظیمی اور قانونی طریقے سے جد وجہد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

بھٹکل میں ووٹر بیداری مہم؛ سرکاری افسران نے طلبہ کے ساتھ نکالی ریلی؛ سو فیصد ووٹنگ کویقینی بنانے کی کوششیں

بھٹکل میں  صد فیصد ووٹنگ کا ٹارگٹ لے کر   اُترکنڑاضلعی انتظامیہ،  ضلع پنچایت، بھٹکل تعلقہ انتظامیہ اور تعلقہ پنچایت کے زیراہتمام  بھٹکل کے سرکاری آفسران  نے کالج طلبہ کو ساتھ لے کر  ووٹنگ بیداری مہم  کے تحت شاندار ریلی نکالی اور عوام پر زور دیا کہ وہ  کسی بھی صورت میں اپنی ...