جاٹ تحریک: کور کمیٹی کا رخ سخت، تحریک کریں گے تیز
چنڈی گڑھ،24؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا ) ہریانہ میں29 جنوری سے دھرنے پر بیٹھے جاٹ سماج کے لوگوں نے حکومت پر دھوکہ دینے کا الزام لگایاہے۔ جاٹ لیڈروں کا الزام ہے کہ حکومت بھارتی جنتا پارٹی کے کارکنوں کو بچانے کے لئے جاٹ برادری کے خلاف سازش رچ رہی ہے۔ کیونکہ گذشتہ سال کے جاٹ ریزرویشن تحریک میں ہوئے تشدد میں بی جے پی کارکنان بھی شامل تھے۔ اس کے ساتھ ہی جاٹ لیڈروں نے واضح کر دیا کہ حکومت کی طرف سے قائم مذاکرات کمیٹی کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے۔ ۔یہی نہیں26 فروری کوجاٹ سماج کے لوگ وسیع سطح پر اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے خواتین کالے کپڑے اور مردکالی پگڑی پہن کرسیاہ دن منائیں گے۔ جمعہ کو روہتک میں جاٹ ریزرویشن سنگھرش سمیتی کی کور کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ جس میں تحریک سے متعلق کئی اہم فیصلے لئے گئے۔میٹنگ کے بعد آل انڈیا جاٹ ریزرویشن سنگھرش سمیتی کے صدر یشپال ملک نے صحافیوں کومیٹنگ کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر مذاکرات میں معاہدے کرتے وقت کہا ہے کہ حکومت سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک کرے۔ جب حکومت بی جے پی کے کارکنوں، رہنماؤں، افسر اور ملازمین کے ساتھ ساتھ حکومت پرنس سینی کی نام نہاد بریگیڈ کے لوگوں کو بچانا چاہتی ہے تو جاٹوں پر جھوٹے کیس لگا کر انہیں کیوں بدنام کرنا چاہتی ہے۔ ہم نے ہر بار حکومت سے یہی کوشش کی، کہ رویہ سب کے ساتھ ایک جیسا ہو۔ ہریانہ حکومت سے مذاکرات میں تعطل کی بنیادی وجہ، حکومت وعدوں پر تحریک ملتوی کرانا چاہتی ہے جیسا 22 فروری 2016، 18 مارچ 2016 اور 18 جون 2016 کووعدے کر کے تحریک کوملتوی کرایااوراس کے بعد ان مطالبات کو نہ مان کر جاٹ سماج کو دھوکہ دیا۔ جبکہ آل انڈیا جاٹ ریزرویشن سنگھرش سمیتی کی تجویزتھی کہ جب تک وعدوں کو پورا کرنے میں وقت لگے، تب تک دھرنوں پر کم تعداد میں لوگ رہیں اور جب وعدے پورے ہو جائیں، تبھی دھرنے ملتوی ہوں۔اس مطالبہ پرحکومت کاراضی نہ ہونایہ ظاہرکرتاہے کہ حکومت اب بھی چالاکی اور دھوکہ دہی سے کام نکالناچاہتی ہے۔