انسانی حقوق پر یقین ہے ، لیکن کشمیر میں حالات کے مطابق اٹھایا جائے گا قدم :جنرل راوت
سری نگر، 17؍جون (ایس او نیوز؍آئی این ا یس انڈیا )کشمیر میں پتھر بازی اور دہشت گردانہ حملوں پر فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے پھر ایک بیان دیا ہے۔تلنگانہ میں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شامل ہونے گئے آرمی چیف نے وادی میں پتھر بازی کے واقعات کے تناظر میں ایک سوال کے جواب میں دعو ی کیا کہا کہ ان کا انسانی حقوق پر یقین ہے اور انڈین آرمی کا اس معاملے میں بہتر ریکارڈ ہے ،لیکن وادی کے حالات کے مطابق ایکشن ہوگا۔آرمی چیف نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے کچھ علاقوں میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں کی وجہ سے مسائل ہیں لیکن اس کے خاتمے کے لیے قدم اٹھائے جا رہے ہیں اور جلد ہی حالات قابو میں آ جائیں گے۔آرمی چیف نے کہا کہ حالات کو قابومیں کرنے کے لیے جو بھی ضروری ہوگا ، کیا جائے گا۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ انسانی حقوق کا ہم احترام کرتے ہیں اور ہماری کوشش بھی رہے گی کہ ان کی خلاف ورزی نہ ہو۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے وادی میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہونے کے بعد فوج نے بھی ایکشن تیز کر دیا ہے۔جمعہ کو فوج کے آپریشن میں لشکرطیبہ کا کمانڈر جنید مٹو مار گرایا گیاتھا، حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی اور سبزار کے بعد یہ فوج کی ایک اور کامیابی ہے۔اس سے پہلے کشمیر میں ضمنی انتخاب کے دوران میجر گوگوئی نے ایک مقامی نوجوان کو جیپ کے بونٹ پر باندھ کر گھمایا تھا۔ریاست کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے اس تصویر کوٹوئٹ کیا تھا جس کے بعد تنازعہ کھڑا ہوا تھا اورکئی لوگوں نے اس واقعہ پر فوج کی کاروائی کوتنقید کانشانہ بنایا تھا۔کچھ دنوں کے بعد اس واقعہ کوانجام دینے والے میجر گوگوئی خود سامنے آئے تھے اور اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا تھاکہ الیکشن پارٹی کے لوگوں کی جان بچانے کے لیے انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔فوج کے سربراہ نے بھی میجر گوگوئی کو انعام سے بھی نوازا تھا۔