اٹلی سیاسی محاذ آرائی، انتخابات کالعدم ہونے کا خدشہ
روم 29مئی (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) اٹلی میں حکومت سازی کا عمل تعطل کا شکار ہے جس کی وجہ سے مارچ میں ہونے والے انتخابات کے کالعدم ہونے کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹلی کے صدر اور نو منتخب وزیراعظم کے درمیان کابینہ کی تشکیل میں شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں جس کے بعد نومنتخب وزیر اعظم نے حکومت سازی سے معذرت کرلی ہے۔ حکومت کی تشکیل کے لیے یہ تعطل جاری رہا تو حال ہی میں ہونے والے انتخابات کالعدم قرار دیئے جاسکتے ہیں اور پھر ازسر نو انتخابات کرانا ہوں گے۔اٹلی کے صدر کی جانب سے انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کو 23 مئی کے دن حکومت سازی کی دعوت دی تھی جس پر نومنتخب وزیراعظم نے اپنی نئی کابینہ میں وزیر اقتصادیات کے لیے یورو اور جرمنی کے ناقد پاؤلو ساوونا کا نام تجویز کیا تھا جسے صدر سرجیو ماٹاریلا نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ وہ کابینہ میں یورو زون سے نکلنے کی بات کرنے والے کو قبول نہیں کرسکتے۔واضح رہے کہ اٹلی کے صدر سرجیو ماٹاریلا نے گزشتہ برس 28 دسمبر کو منتخب حکومت کو تحلیل کردیا تھا جس کے بعد اٹلی میں 4 مارچ 2018 کو عام انتخابات ہوئے تھے جس میں 630 چیمبرز آف ڈپٹیز اور 315 سینیٹ کے اراکین کا انتخاب عمل میں تھا جس کے بعد صدر کی جانب سے نو منتخب وزیراعظم کو حکومت سازی کی دعوت دی گئی تھی لیکن صدر اور نو منتخب وزیراعظم کے درمیان تناؤ کی کیفیت نے ازسرنو انتخابات کا راستہ ہموار کردیا ہے۔