اطالوی پولیس پردوامریکی طالبات کی عصمت دری کا الزام
روم،10؍ستمبر(ایس اونیوز؍آئی این ایس انڈیا)اٹلی کی خاتون وزیر دفاع نے اعتراف کیا ہے کہ جمعہ کے روز فلورنس شہر میں پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر دوامریکی طالبات کی آبرو ریزی کی تھی۔وزیرہ دفاع روبرٹا بینوٹی کا کہنا ہے کہ کارا بینییری پولیس فورس پر دو امریکی طالبات کے ریب کے الزام میں کافی حد تک صداقت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام اس واقعے کی باریک بینی سے تحقیق کررہے ہیں۔ اگر یہ الزام درست ثابت ہوتا ہے تو یہ پولیس اہلکاروں کا ایک شرمناک اسکینڈل ہوگا جس پرانہیں سخت سزا ہوسکتی ہے۔خیال رہے کہ کارا بینییر فورس اطالوی وزارت دفاع کے ماتحت ایلیٹ پولیس فورس ہے جو وزارت داخلہ کے ماتحت کام کرنے والی پولیس کے شانہ بہ شانہ کام کرتی ہے۔سات ستمبر کو دو امریکی طالبات جن کی عمریں 19 اور 21 سال ہیں فلورینس کے ایک پولیس اسٹیشن میں سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے ریپ کا نشانہ بنائے جانے کا دعویٰ کیا۔ تاہم پولیس اہلکار اس الزام کی سختی سے تردیدکرتے ہیں۔اطالوی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلورنس شہر میں ایک نائیٹ کلب کے باہر مختلف لوگوں میں ہونے والی ہاتھا پائی کے بعد پولیس طلب کی گئی تھی۔ دونوں امریکی طالبات نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ پولیس نے نائٹ کلب کے باہر سے انہیں پکڑا اور ایک پولیس کیرہائشی عمارت میں لے گئے۔ پولیس اہلکاروں نے دونوں کی آبر ریزی کی جس کے بعد انہیں چھوڑدیاگیاہے۔خاتون وزیر دفاع نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جمعہ کی شام پیش آئے اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ دونوں امریکی لڑکیوں کے الزامات میں کافی حد تک صداقت ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ریپ جیسا جرم انتہائی سنگین ہے مگر یہ اس وقت اور بھی سنگین تر ہوجاتا ہے جب اس کا ارتکاب پولیس کی وردی میں ملبوس اہلکار کرے۔اطالوی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مبینہ طور ریپ کا نشانہ بننے والی دونوں لڑکیاں امریکی ریاستوں مین اور نیوجرسی کی رہنے والی ہیں۔ ان کا کہنا ہے جب پولیس اہلکار انہیں پکڑ کر لے گئے تو انہوں نے اپنی عزت بچانے کے لیے چیخ چیخ کر آوازیں بھی دیں۔پولیس نے ملزمان کیڈی این اے کے نمونے حاصل کرنے کے بعد ان کے مطابق تحقیقات جاری رکھی ہوئی ہیں۔ چند روز میں الزامات کی حقیقت سامنے آنے کا امکان ہے۔