سپریم کورٹ نے کہا،جسٹس لویا کی موت کامسئلہ سنگین ، مہاراشٹر حکومت سے مانگا جواب
نئی دہلی،12؍جنوری ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )سپریم کورٹ نے سہراب الدین شیخ کی سماعت کررہے خصوصی سی بی آئی جج بی ایچ لویا کی پراسرار حالات میں موت کوسنگین مسئلہ ماناہے۔جمعرات کو سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے اس معاملے میں آزاد انکوائری کی مانگ کررہی درخواستوں پرجواب مانگاہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں ایک طرفہ سماعت کے بجائے دو طرفہ سماعت کی ضرورت ہے۔جسٹس ارون مشرا اور جسٹس ایم ایم شانتانگوار کی بینچ نے 15جنوری تک جواب دینے کے لیے مہاراشٹرحکومت کے وکیل نشانت آر کٹنیشورکرسے جواب مانگاہے۔ سماعت کے آغاز میں’’بمبئی لایرس ایسوسی ایشن‘‘کی نمائندگی کررہے سینئر وکیل دشینت دوے نے کہا کہ ہائی کورٹ اس کی سماعت کر رہی ہے۔ایسی صورت میں سپریم کورٹ کودرخواستوں کو نہیں سننا چاہیے۔۔دوے نے کہاکہ بمبئی ہائی کورٹ نے معاملہ کے بارے میں معلومات حاصل کی ہے اور میرے خیال میں سپریم کورٹ کو یہ معاملہ نہیں سننا چاہئے،اگر عدالت سماعت کررہی ہے تو پھر ہائی کورٹ کے سامنے الجھن ہوسکتی ہے۔درخواست دہندگان اور مہاراشٹر کے صحافی بی بی لون کی جانب سے سینئر وکیل اندرا جے سنگھ نے کہا کہ انہیں بمبئی لایرس ایسوسی ایشن کے ذریعہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ کی طرف سے نہیں سننا چاہئے۔بینچ نے کہا کہ وہ اعتراضات کے ساتھ ساتھ درخواستوں پر غور کرنے پر غور کریں گے۔درخواست دہندہ کانگریس لیڈر تحسین پونہ والا کے وکیل ویرندر کمار شرما نے کہا کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس میں یکم دسمبر 2014ایک جج کی پراسرار حالات میں موت ہوگئے جس کی تحقیقات کی جانی چاہئے۔بنچ کٹنیشورکر نے حکومت سے ہدایت لینے کے ساتھ ہی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور لویا کی موت سے متعلق دستاویزات کو جمع کرنے کو کہا۔بنچ نے 15جنوری کو معاملے کی اگلی سماعت مقرر کی ہے۔آپ کو بتادیں کہ جسٹس لویاکی یکم دسمبر 2014کو ناگپور میں موت ہوگئی تھی۔اس کے بعدسے وہاں ان کی موت کے بارے میں سوالات اٹھ رہے ہیں۔