کاروار میں معذور طالبہ کو امتحان میں مراعات دینے کا معاملہ۔ ایڈیشنل ڈی سی نے جاری کیا ڈی ڈی پی یو کو نوٹس
کاروار 8؍مارچ (ایس او نیوز) کاروار کے باڈ میں واقع شیواجی کالج میں پی یو سی سال دوم کے امتحانات کے دوران ایک معذور طالبہ کو جوابی پرچہ لکھنے کے لئے غیر قانونی طور پر مددگار دئے جانے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرنے ڈپٹی ڈائریکٹرپری یونیورسٹی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کردیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق یکم مارچ کو شیواجی کالج میں ایک نیم اندھی طالبہ کو قانونی طور پر گنجائش نہ ہونے کے باوجود جوابی پرچہ لکھنے کے لئے مدد گار فراہم کیے جانے کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ اس کا جائزہ لینے کے لئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ایس یوگیش راؤ اور اسسٹنٹ کمشنر ابھیجین مذکورہ کالج میں پہنچے۔ وہاں پر اس وقت کم بینائی کا شکار ایک طالبہ کا پرچہ بی کام فائنل ایئر کی طالبہ مددگار کے طور پر لکھتی ہوئی پائی گئی۔قانونی طور پر کسی طالب علم کو اسی وقت مددگار فراہم کیا جاسکتا ہے جبکہ وہ صد فی صد معذور ہو۔ یعنی دونوں ہاتھ یا دونوں آنکھوں سے معذور ہو۔ اس کے علاوہ جس مضمون کے لئے معذور طالب علم امتحان دے رہا ہے پرچہ لکھنے والا مددگار بھی اسی مضمون کا طالب علم ہو۔
موجودہ معاملے میں افسران کے معائنے سے پتہ چلا کہ طالبہ کے پاس 45فی صد معذور ہونے کی طبی سرٹفکیٹ تھی۔ اس کے علاوہ جوابی پرچہ لکھنے والی مددگار بی کام فائنل ایئر کی طالبہ تھی۔ اس طرح دو نوں پہلوؤں سے قانون شکنی کرتے ہوئے طالبہ کو مددگار فراہم کیے جانے کی بات ثابت ہوگئی تو ایڈیشنل ڈی سی نے اس کے لئے ڈی ڈی پی یو کو نوٹس دے کر پوچھا ہے کہ آخر یہ قانون شکنی کیوں کی گئی ہے۔