ایک ساتھ 103سٹیلائٹس چھوڑنا کوئی ریکارڈ نہیں:اسرو
بنگلورو 11جنوری (ایس او نیوز ) ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ (اسرو ) جو اپنے ورک ہارس پی ایس ایل وی ۔ سی 37 کا استعمال کرتے ہوئے آئندہ ماہ ریکارڈ 103سٹیلائیٹس کو چھوڑرہا ہے ' کوئی ریکارڈ نہیں بنارہا ہے، بلکہ ہر سٹیلائیٹ کو چھوڑنے کے ساتھ ہی ملک اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کررہا ہے اور اس کے زیادہ سے زیادہ ریٹرنس حاصل ہورہے ہیں۔سی آئی آئی۔ کرناٹک حکومت کی جانب سے منعقدہ آئی سی ٹی سمٹ کے موقع پر میڈیاسے بات کرتے ہوئے اسرو کے چیرمین اے ایس کرن کمار نے کہا کہ خلائی ایجنسی کسی بھی ریکارڈ کو بنانے کیلئے ان سٹیلائیٹس کو نہیں چھوڑرہی ہے ۔اسرو اپنا عصری راکٹ لانچر چھوڑرہی ہے، جس میں ایک ساتھ 103 سٹیلائیٹس ہوں گے ۔ یہ سٹلائٹس کاایک بڑا بیڑہ ہوگا جس کی کوشش تاحال کسی بھی ملک نے نہیں کی ہے ۔اس سے پرکشش تجارتی خلائی مارکٹ میں اسرو کو مددملے گی۔ چھوڑے جانے والے سٹیلائیٹس میں کارٹو سیٹ ۔ 2 بھی شامل ہے جو اسرو کا بڑا پے لوڈ ہے ۔اس کے علاوہ اس کے اپنے دو سٹیلائیٹس بھی ہیں ۔ پی ایس ایل وی ۔ سی 37کو آندھراپردیش کے سری ہری کوٹہ کے ستیش دھون خلائی مرکز سے چھوڑا جائے گا۔بیرونی سٹیلایٹس امریکہ' جرمنی کے علاوہ دیگر ممالک کے بھی ہوں گے ۔ ڈاکٹر کمار نے کہا کہ اسرو مسلسل زیادہ سے زیادہ سٹیلایٹس کو چھوڑنے پر نظر رکھ رہا ہے اور ان سٹیلایٹس کے لانچرس کی صلاحیتوں کو زیادہ سے زیادہ کیاجارہا ہے ۔اگلے سٹیلایٹس بیشتر کمپنیوں کے ہوں گے ۔ اس کے فوری بعد جی ایس ایل وی ۔ ایم کے ۔ IIIاور ایم کے ۔ II کو آئندہ 3ماہ میں چھوڑا جائے گا۔اس مہم کا مقصد صلاحیت میں اضافہ کرنے کی کوشش ہے ۔ اگرچہ کہ ہمارے پاس کئی سٹیلائیٹس ہیں ،لیکن ہمیں مناسب خدمات کی فراہمی کے لئے مزید سٹیلایٹس کی ضرورت ہوگی۔مشتری مشن (جوپیٹر مشن ) سے متعلق ایک سوال پر اسرو کے سربراہ نے کہا کہ یہ بھی ابتدائی مرحلہ میں ہے ۔ ہم ایک منصوبہ پر پیش رفت کررہے ہیں۔ ہمیں چند ریان ۔ II جیسے مستقبل قریب کے مشنس سے آگے کے بارے میں سوچنا ہے جس کے لئے اسرو نے منظورہ پروگرام پر کام پہلے ہی شروع کردیا ہے ۔اس سے ہٹ کر مریخ ۔ II اور سیارہ زہرہ مشنس ہیں جو نظر میں ہیں۔ ہم مختلف تجزیے کرتے ہوئے منظوری حاصل کررہے ہیں۔ موجودہ طور پر یہ تجزیے کے مرحلے میں ہیں۔فرانس کی خلائی ایجنسی سی این ای ایس سے گذشتہ روز کئے گئے نئے معاہدے پر ڈاکٹر کمار نے کہا کہ اسرو مختلف بین الاقوامی ایجنسیوں کے ساتھ کام کررہا ہے اور سی این ای ایس بھی ان میں سے ایک ہے ۔انہو ں نے کہا کہ اسرو مستقبل کے پروگراموں پر سی این ای ایس کے ساتھ طویل تبادلہ خیال کرچکا ہے ۔