چنئی،6؍دسمبر(ایس او نیوز؍یواین آئی) ملک کے دیہاتوں اور ناقابل رسائی گرام پنچایتوں میں براڈ بینڈ کے رابطہ کو مستحکم کرنے کے ایک بڑے قدم کے طور پر ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو)کے سب سے بھاری اور جدیہ ترین مواصلاتی سیٹلائیٹ جی سیٹ۔11کو کامیابی کے ساتھ فرنچ گوانا کی خلائی بندرگاہ سے چہارشنبہ کی صبح کی اولین ساعتوں میں چھوڑا گیا۔خلائی گاڑی ایرین5VA-246کو فرنچ گوانا کے کورو بیس سے02:07بجے چھوڑا گیا ۔اس میں ہندوستان کا سیٹلائیٹ جی سیٹ۔11کے ساتھ ساتھ کوریا کا جی ای او۔کومپاسٹ 2A-سیٹلائیٹ بھی شامل ہے ۔اس کو چھوڑے جانے کے تقریباًنصف گھنٹے بعد جی سیٹ۔11مدار میں ایرین ۔5کے ابتدائی مرحلہ سے علاحدہ ہوگیا۔5854کلووزنی جی سیٹ۔11ہندوستانی سرزمین اور جزائر کو کے یو بینڈ کے32یوزربیمس اور کے اے بینڈکے8ہب بیمس کے ذریعہ ہائی ڈاٹا ریٹ رابطہ کی سہولت فراہم کریں گے ۔اسرو کے صدرنشین کے سیون نے کہا کہ بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت جی سیٹ۔11کے ذریعہ دیہی اور ناقابل رسائی گرام پنچایتوں کے لئے براڈ بینڈ کی سہولت پہنچائی جاسکے گی جو ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کا حصہ ہے ۔بھارت نیٹ پروجیکٹ کا مقصد عوامی بہبود کی اسکیمیں جیسے ای بینکنگ ، ای ہیلتھ ، ای گورننس میں اضافہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ جی سیٹ۔11مستقبل کے اعلیٰ مواصلاتی سیٹلائیٹس کے لئے خبر رساں کے طورپر کام کرے گا۔آج کے اس کامیاب مشن نے پوری ٹیم کے بھروسہ میں اضافہ کیا ہے ۔مابعد آپریشن اسرو کے ماسٹر کنٹرول مرکز ہاسن(کرناٹک) نے جی سیٹ۔11کا کمانڈ اینڈ کنٹرول حاصل کرلیا اور اسے اس کی متعینہ مقدار معمول کے مطابق ہے ۔
مودی کی اسروکو مبارکباد:وزیر اعظم نریندر مودی نے جی سیٹ۔11کی کامیاب لانچنگ پراسرو سائنسدانوں کو مبارک باد دی ہے ۔ مودی نے اپنے پیغام میں کہاکہ یہ ہمارے خلائی پروگرام کے لئے بڑی کامیابی ہے جس سے دور دراز علاقوں میں رہنے والے کروڑوں ہندوستانیوں کی زندگی میں تبدیلی آئے گی۔ یہ ملک کا اب تک کا سب سے وزنی، سب سے بڑا اور انتہائی اعلیٰ درجے کا سیٹلائٹ ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک کو اپنے سائنسدانوں پر فخر ہے جو کامیابی اور کامیابی کے نئے معیار قائم کررہے ہیں۔ ان کی اس غیر معمولی کامیابی سے ہر ہندوستانی کو تحریک ملتی ہے۔