اسرائیل اور ترکی میں سفارتی تعلقات جزوی طور پرمعطل
مقبوضہ بیت المقدس،25جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) اسرائیلی اخبارات کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز ترکی میں دو یہودی عبادت گاہوں پر ہونیوالیحملوں کے بعد تل ابیب نے ترکی میں قائم اپنے تمام قون صل خانے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔عبرانی اخبار معاریو نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ تل ابیب کی طرف سے ترکی میں اپنے سفارت خانوں کی بندش کا فیصلہ دونوں ملکوں کے درمیان بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے حوالے سے پائی جانے والی کشیدگی کا نتیجہ ہے۔ ترکی نے حرم قدسی پراسرائیلی فوج کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں کو غیرقانونی قرار دے کران کی مذمت کی تھی جس پر صہیونی ریاست سخت سیخ پا ہے۔
خیال رہے کہ ترکی اور اسرائیل کے درمیان کئی سال تک سفارتی تعلقات معطل رہنے کے بعد سنہ2016ء کو بحال ہوئے تھے۔ اسرائیل نے سنہ 2010ء میں غزہ جانے والے امدادی قافلے میں شریک ترک رضا کاروں کے قتل پر انقرہ سے معافی مانگنے کے بعد متاثرین کو ہرجانہ ادا کیا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں میں سفارتی تعلقات بحال ہوگئے تھے۔