اسرائیلی عدالت سے سابق فلسطینی وزیر کو ایک سال قید کی سزا
جنین،29ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست سابق فلسطینی وزیر برائے امور اسیران وصفی قبہاء کو 12ماہ باقاعدہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔اسیر سابق فلسطینی وزیر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سرائیل کی سالم فوجی عدالت نے بدھ کے روز اپنے ایک فیصلے میں غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر امور اسیران کو ایک سال قید کی سزا کا حکم دیا۔ اس کے علاوہ انہیں 2000شیکل جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ یہ رقم امریکی کرنسی میں 500ڈالر کے مساوی ہے۔ جرمانہ کی عدم ادائی کی صورت میں قید کی سزا 18ماہ تک بڑھائی جا سکتی ہے۔اسیر سابق فلسطینی وزیر کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ اس کے شوہر پر اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل کی طرف سے مختلف الزامات کے تحت فرد جرم عاید کی ہے۔ ان الزامات میں عوامی احتجاجی سرگرمیوں میں حصہ لینا اور فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے پروگرامات منعقد کرنا شامل ہے۔اسیر کہ اہلیہ کا کہنا ہے کہ وصفی قبہا اس وقت مجد جیل میں پابند سلاسل ہیں۔ وہ رواں ماہ مئی سے مسلسل زیرحراست ہیں۔وصفی قبہاء کو پہلی بار حراست میں نہیں لیا گیا۔ وہ ماضی میں 12سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید کی سزائیں کاٹ چکے ہیں۔