اسلام نے ہی عورتوں کو سب سے زیادہ حقوق دئے ہیں: لا کمیشن؛ شریعت میں کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں، اسے سمجھنے کی ضرورت ہے : پرسنل لا بورڈ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 23rd May 2018, 4:23 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی :23؍مئی(ایس او نیوز/پریس ریلیز)  مؤرخہ ۲۱؍مئی ۲۰۱۸ء بروز پیر دن کے بارہ بجے مسلم پرسنل لا بورڈ کے  ایک مؤقر وفدنے بورڈ کے نائب صدر حضرت مولانا سید جلال الدین عمری صاحب کی قیادت میں لاء کمیشن کے چیرمین جناب جسٹس بلبیر سنگھ چوہان صاحب سے ملاقات کی اور بتایا کہ مسلم پرسنل لا ہمارا بنیادی حق ہے لہٰذا  اسے نہ چھیڑا جائے۔

پریس ریلیز کے مطابق طے شدہ وقت کے مطابق لاکمیشن کے دفتر واقع لوک نایک بھون خان مارکیٹ نئی دہلی میں میٹنگ شروع ہوئی جناب جسٹس بلبیر سنگھ چوھان صاحب چیرمین لاکمیشن نے اپنی گفتگو کا آغاز استقبالیہ کلمات سے کرتے ہوئے بتایاکہ اس نشست کا مقصد یہ تھا کہ کیاکسی بھی مذہب کے مذہبی قانون کے بہتر اور مفید حصہ کو لے کر ایک نیا قانون بنایا جاسکتاہے یا ان قوانین میں کچھ جزوی ترمیم کی جاسکتی ہے کہ جس پر ہر ہندوستانیوں کو  عمل کرنا آسان ہو اور لوگوں کا اس میں فائدہ بھی ہو اور سہولت بھی ،لیکن یہ بھی یہاں پیش نظر رکھنا ہوگا کہ اس طرح کا ڈرافٹ تیار کرتے وقت خاص طور پر یہ دیکھنا ہوگا کہ کسی بھی مذہب کے بنیادی حصہ میں دخل اندازی  نہ ہو اس لئے کہ ہمیں کسی بھی مذہب کے بنیادی قانون میں کوئی دخل نہیں دینا ہے اور ہم یونیفارم سول کوڈ پر بھی بات نہیں کریں گے۔اسی طرح وہ بنیادی معاملات جیسے طلاق ثلاثہ، ایک سے زائد شادی، حلالہ وغیرہ کے معاملات پر ہم کچھ بات نہیں کریں گے اس لئے کہ یہ معاملے عدالت میں ہیں۔ وراثت اور خاص کر یتیم پوتے کی وراثت میں کیا گنجائش ہے؟ شبنم ہاشمی کیس کے فیصلہ کا مسلم پرسنل لا پر کیا اثر پڑتا ہے؟، اس لئے کہ فیصلہ میں صاف ہے کہ آپ اپنے یا غیر یا کسی کو بھی متبنی بناسکتے ہیں اور یہ فیصلہ شریعت اسلامی میں کس حدتک اثر انداز ہے؟ اور اسلامی شریعت میں لڑکیوں کو عام طور پر لڑکوں کا آدھا اور بعض صورتوں میں الگ الگ حصہ دیاجاتا ہے تو آخر اس کی کیا حکمت ہے؟ بیوہ؍مطلقہ عورت کے نفقہ اور اس کے بچوں کی کفالت اور خاص کر بچے کی کفالت اور کسٹڈی کس کے ذمہ رہے گی اور کون اس کا ذمہ دار ہوگا؟۔ اور ان سب میں اسلامی قانون کے اندر کیا گنجائش ہے ؟ اور کس طرح اس کومزید مفید بنایاجاسکتاہے؟۔

چیئرمین صاحب نے اس بات کو قبول کیا کہ اسلام ہی ایک ایسا مذہب ہے جس نے شروع سے عورتوں کو سب سے زیادہ حق دیا ہے، انہوں نے  اسلام میں ایک تہائی جائیداد کی وصیت کو نہ صرف بہتر بتایا بلکہ یہ بھی کہا کہ اسلام کا یہ سسٹم مجھے ذاتی طور پر بہت اچھا لگتاہے ۔ انہوں نے اس بات کی خواہش ظاہر کی کہ رمضان کے بعد بھی ایک میٹنگ رکھنا ہے جس میں  تحریری جواب کی ضرورت ہوگی،انہوں نے کہا کہ ہم پہلے پانچ چھ سوالوں کی مکمل فہرست آپ کو فراہم کرائیں گے پھر آپ اطمینان سے عید کے بعد تحریری جواب دیں،  اس کے لئے ایک اور مرتبہ ہم میٹنگ منعقد کریں گے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس بات کو  دھیان میں رکھے  کہ ہم پرسنل لا کے بنیادی حصہ کے تعلق سے کوئی بات نہیں کررہے ہیں، بلکہ آپسی مشورہ سے آج کی تاریخ میں ہمارے معاشرہ میں جودشواری پیش آرہی ہے اس پریشانی اور دشواری کو دور کرنے کی کیا شکل ہوسکتی ہے۔اس پر غور ہوگا۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے مؤقر وفد نے بالترتیب جواب دیتے ہوئے کہا کہ:
بیوہ اور یتیم پوتے کو اپنے شوہر یا باپ کی جائیداد میں حصہ ملیگا البتہ دادا اپنی جائیدادمیں سے بہو اور پوتے کو بھی دے سکتا ہے اور اگر اس نے اپنی زندگی میں نہیں دیا تو بعد میں کیسے ملیگا۔ اگر دادا نے وصیت کی ہو تو ملیگا، نفقہ اور وراثت دونوں الگ الگ چیز ہے۔ اور بیوہ مائیکہ اور سسرال دونوں گھروں سے اسی طرح جڑی اور بندھی رہتی ہے اور اپنے باپ کی جائیداد میں وہ خود حصہ دار ہوتی ہے، اور اسلام میں بیوہ کا تعلق اپنی سسرال سے ختم نہیں ہوتا۔ اسلام میں عورت پراخراجات کی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی ہے۔ عورت کو کئی طرح سے فائدہ ملتا ہے شوہر کی جائیداد یا چھوڑی ہوئی جائیداد اولاد کی کمائی، باپ کی جائیداد میں وہ حصہ دار ہوتی ہے۔ عورت کے نفقہ کی ذمہ داری صورتحال کے پیش نظر بھائی اور باپ پر بھی عائد ہوتی ہے۔ لیکن جو شریعت کے پابند ہیں ان کو اللہ نے یہ حق بھی دیا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں ہی ایک تہائی حصہ پوتا اور بہو کے نام لکھ کر دے سکتا ہے۔ اور اسکو کسی نے نہیں روکا ہے شرعاً وہ محجوب ہے اور دادا کی یہ شرعی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال کرکے ایک تہائی لکھ سکتا ہے اور دے سکتا ہے۔اسلام مذہب ہم سب کی سوچ اور رحم وکرم سے بہت اوپر ہے۔

ایک جوان لڑکی حادثاتی طور پر بیوہ ہوجاتی ہے تو اس کی شادی سے پہلے جو پوزیشن تھی وہی پوزیشن اسکی رہے گی اور اگر بچے بھی ہیں تو بھی وہ اپنے والدین کے پاس جائے گی اور اگر اس بیوہ کے والدین اقتصادی طور پر اس کے متحمل نہ ہوں گے تو بھی لوگوں نے مختلف لوگوں کی ذمہ داریوں کے مطابق سب لوگ اسکو ادا کریں گے۔عورت پر اسلامی قانون میں کوئی ذمہ داری نہیں ہے اس لئے جائیداد میں اسکو الگ الگ حصہ ملتا ہے، مختلف صورتوں میں اور اسکو باپ شوہر اور اولاد کئی طریقوں سے جائیداد میں حصہ ملتا ہے۔تمام کی تمام مالی ذمہ داری باپ کی ہے اس ذمہ داری کے بعد جب باپ بوڑھا ہوجاتا ہے اور کوئی کام نہیں  کرسکتا ہے تو میاں بیوی دونوں کا حصہ برابر کا ہوگا اس لئے کہ جس بنیاد پر مرد کو دو حصہ کا مالک بنایا گیا تھا وہ اب اس کا متحمل تو ہے نہیں۔بورڈ نے واضح کیا کہ  مسلم پرسنل لا ہمارا بنیادی حق ہے لہٰذا  اسے نہ چھیڑا جائے۔

اسلام بیوہ سے شادی کرنے کی ترغیب دیتا ہے اور سابقہ شوہر کے بچوں کو بھی ساتھ لینے کی ترغیب دیتا ہے، اور اس کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ ہمارے یہاں لوگ ایسی عورتوں سے شادی کرنے کو غلط نہیں سمجھتے۔ وفد کی طرف سے یہ بھی واضح کیا گیا کہ آپ کے کہنے کے باوجود کہ آپ پرسنل لا پر گفتگو نہیں کرنا چاہتے ہیں اور آپ نے تمام نکات پرسنل لا سے متعلق بیان کیے ہیں۔ ہم یہ بات واضح کردینا چاہتے ہیں کہ  جہاں تک مسلم پرسنل لا کا تعلق ہے یہ قرآن و سنت پر مبنی ہے لہٰذا اس میں کسی تبدیلی کے ہم ہرگز بھی مجاز نہیں ہیں۔ دستور ہند کی دفعہ 25 میں ہمیں مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے، پرسنل لا مذہب کا جزولاینفک ہے۔ دستور ہند میں واضح طور پر پرسنل لا کو مکمل آزادی فراہم کی گئی ہے۔ بھارت ایک تکثیری معاشرہ ہے، کثیر تہذیبی اور کثیر مذہبی ملک ہے۔ اس کی ارتقاء و ترقی اس وقت ممکن ہے جب یہاں موجود تمام تہذیبی اکائیوں کو مکمل آزادی ہو۔

بورڈ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ اسلام میں گارجین شپ کو سمجھنا ضروری ہے بغیر اس کو سمجھے آپ کسی نتیجہ تک نہیں پہنچ سکتے۔ بچوں کی کفالت اور تربیت کے سلسلہ میں اسلام نے مربوط انداز میں اسکی ترتیب بتائی ہے، ہمیں پہلے اسکو سمجھنا ہوگا۔کسٹڈی تو تبدیل ہوسکتی ہے لیکن گارجین شپ تبدیل نہیں ہوسکتی ہے۔ ہم اس پر پوری تفصیل کے ساتھ مسودہ بناکر آپ کو پیش کریں گے۔ اسلام میں کفالت ایک مستقل موضوع ہے اس کا مطلب ہے کہ جس طرح آپ اپنے بچوں کی کفالت کرتے ہیں نان و نفقہ اور تعلیم و تربیت وغیرہ ٹھیک اسی طرح اس متبنی کی بھی کفالت ہوگی۔ہمارے یہاں زکوۃ کا ایک نظام ہے اور اس وقت اسی زکوۃ کی رقم سے پورے ملک میں مدارس کا اتنا بڑا اہم نیٹ ورک چل رہا ہے، وہاں زکوۃ کے پیسوں سے غریبوں کی تعلیم و تربیت مع قیام و طعام کے سارا کچھ مدرسہ برداشت کرتا ہے وہ بچے پڑھتے ہیں اور سماج کو ایک نئی  راہ دکھانے کا کام کرتے ہیں۔جب اسلام کے بنائے نظام زکوۃ سے بڑے بڑے مدارس چل سکتے ہیں تو اس کی کفالت کا مسئلہ تو بہت چھوٹا ہے شریعت نے جس کو جس قدر ذمہ داری دی ہے، لوگ اسے مکمل کرتے ہیں،کفالت اور متبنی دونوں الگ الگ ہے زیادہ تر لوگ کفالت کو سمجھتے نہیں وہ اسکو متبنی بھی مان لیتے ہیں۔

بورڈ کے ذمہ داران نے واضح کیا کہ تحریری طور پر سوالات ملیں گے   تو بورڈ کی طرف سے بھی  تحریری طور پر جواب دیا جائیگا۔

اخیر میں چیئرمین صاحب نے یقین دہانی کرائی کہ وہ بہت جلد سوالات مسلم پرسنل لا بورڈ کو فراہم کرائیں  گے۔

اس مؤقر وفد میں درج ذیل حضرات نے شرکت فرمائی:
۱۔حضرت مولانا سید جلال الدین عمری صاحب نائب صدر بورڈ
۲۔حضرت مولانا محمد فضل الرحیم مجددی صاحب سکریٹری بورڈ
۳۔حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی صاحب رکن عاملہ بورڈ
۴۔حضرت مولانا قاری محمد یعقوب خان قادری صاحب رکن بورڈ
۵۔جناب ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس صاحب رکن عاملہ بورڈ
۶۔جناب کمال فاروقی صاحب رکن عاملہ بورڈ
۷۔جناب ایم آر شمشاد ایڈوکیٹ صاحب رکن بورڈ
۸۔جناب شکیل احمد سید ایڈوکیٹ صاحب رکن بورڈ
۹۔جناب مولانا نیاز احمد فاروقی ایڈوکیٹ صاحب رکن بورڈ
۱۰۔مولانامفتی محمد اعجاز ارشد قاسمی صاحب رکن بورڈ
۱۱۔جناب نصرت علی صاحب رکن عاملہ بورڈ
۱۲۔جناب محمد ہلال صاحب دہلی
۱۳۔مولانا ڈاکٹرمحمد وقارالدین لطیفی صاحب آفس سکریٹری بورڈ

 

ایک نظر اس پر بھی

راجستھان: اس مرتبہ نوجوانوں، خواتین، کسانوں، دلتوں و قبائلیوں کی حکومت بنے گی، الور میں پرینکا گاندھی کا خطاب

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پیر کے روز الور لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار للت یادو کی حمایت میں عظیم الشان روڈ شو کیا۔ روڈ شو میں پرینکا کھلی چھت والی گاڑی میں سوار تھیں اور ان کے ساتھ راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر ٹیکارام جولی، ...

میرا نام اروند کیجریوال ہے، میں دہشت گرد نہیں ہوں، جیل کی سلاخوں کے پیچھے سے وزیر اعلیٰ کیجریوال کا جذباتی پیغام

عام آدمی پارٹی کے رکن راجیہ سبھا سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ نے جیل سے لوگوں کو پیغام بھیجا ہے کہ ’میرا نام اروند کیجریوال ہے، میں دہشت گرد نہیں ہوں۔‘ سنجے سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت اروند کیجریوال کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کر رہی ہے۔ وزیر اعظم اپنی بدنیتی میں ...

سپریم کورٹ نے امانت اللہ کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کردیا

دہلی کے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو پیر (15 اپریل 2024) کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے وقف بورڈ گھوٹالے سے متعلق معاملے میں امانت اللہ کو ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے پیشگی ضمانت کی مانگ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ای ڈی کے ...

آر ایس ایس کو ملک کا آئین نہیں بدلنے دے گی کانگریس، کیرالہ میں راہل گاندھی نے چلائی عوامی رابطہ مہم

کانگریس کے سابق صدر اور کیرالہ کے وائناڈ سے لوک سبھا امیدوار راہل گاندھی نے 15 اپریل کو وائناڈ میں عوامی رابطہ مہم چلائی۔ اس مہم کے دوران راہل گاندھی کا جگہ جگہ شاندار استقبال ہوا۔ بیشتر مقامات پر لوگوں کا ہجوم امنڈتا ہوا دکھائی دیا اور کچھ مقامات پر راہل گاندھی رک کر لوگوں سے ...

کانگریس نے انتخابی تشہیر کے لیے جاری کیا ’ہاتھ بدلے گا حالات‘ نغمہ، عوام تک پہنچے گی پارٹی کی گارنٹیاں

 لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر کانگریس لیڈران کی ریلیاں اور روڈ شو جاری ہیں۔ اس درمیان کانگریس نے پیر کے روز انتخابی تشہیر کے مقصد سے ’ہاتھ بدلے گا حالات‘ نغمہ جاری کر دیا ہے۔ کانگریس اس نغمہ کے ذریعہ پارٹی کے انتخابی منشور میں شامل ’پانچ نیائے‘ کے تحت دی گئی 25 گارنٹیوں کو ملک ...

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...