کردستان سپریم سیاسی کونسل کا بغداد کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ
اربیل،2؍ اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )عراق کے صوبہ کردستان کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں بغداد حکومت کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اربیل میں صوبائی وزیراعلیٰ مسعود بارزانی زیرصدارت سپریم کونسل کے اجلاس میں کونسل کا نام تبدیل کرکے ’کردستان پولیٹیکل لیڈر شپ کونسل‘ رکھنے کا بھی اعلان کیا گیا۔کونسل نے عراقی حکومت کے ساتھ فوری مذاکرات شروع کرنے کی منظوری مگر ساتھ ہی واضح کیا کہ حال ہی میں کردستان کی علاحدگی کے لیے ہونے والے عوامی ریفرنڈم کے نتائج منسوخ نہیں کیے جائیں گے۔ کونسل نے عراق کی مرکزی حکومت سے کردستان میں ازادی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کو تسلیم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔خیال رہے کہ حال ہی میں عراق کے شمالی صوبہ کرستان کی جانب سے خود مختاری کے لیے عوامی ریفرنڈم کا انعقاد کرایا گیا ہے۔ اس ریفرنڈم کے بعد بغداد اور اربیل کے درمیان شدید تناؤ اور کشیدگی پائی جا رہی ہے۔ عراقی حکومت نے کردستان کی علاحدگی روکنے کے لیے طاقت کے استعمال کا بھی عندیہ دیا ہے۔عراقی شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی اور عصائب اہل الحق نامی شیعہ ملیشیا نے کردستان کی سیاسی قیادت کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مسعود بارزانی پر آزادی کا بھوت سوار ہے اور وہ صرف طاقت کی زبان جانتے ہیں۔ ان کے ساتھ اسی زبان میں بات کی جائے گی۔ عصائب اھل الحق ملیشیا کے سربراہ قیس الخزعلی کا کہنا ہے کہ شیعہ جنگجو صرف ایک ماہ کے اندر اندر کردستان پر اپنا کنٹرول قائم کرسکتے ہیں۔