تلعفر آپریشن کا آغاز : عراقی فوج کی داعش کے ٹھکانوں پر بم باری
بغداد،15اگست(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)عراقی وزارت دفاع کے ترجمان محمد الخضری نے اعلان کیا ہے کہ تلعفر میں داعش تنظیم کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے ساتھ ہی عسکری آپریشن کا آغاز ہو گیا ہے اور فضائی حملوں کے اختتام پر زمینی افوج اپنی کارروائی شروع کر دیں گی۔اس سے قبل الحدث نیوز چینل کے ساتھ ٹیلیفونک رابطے میں الخضری نے بتایا تھا کہ تلعفر اور دیگر علاقوں کو داعش تنظیم کے قبضے سے واپس لینے کے لیے زمینی فوج کو حرکت میں لانے کے سلسلے میں تمام تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ادھر شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی کے ترجمان نے زور دے کر کہا ہے کہ بعض سیاسی فریقوں کی جانب سے مخالفت کے باوجود ان کی ملیشیا کے گروپ تلعفر آپریشن میں بھرپور طور پر شریک ہوں گے۔ واضح رہے کہ سرکاری طور پر یہ یقین دہانی کرائی جاتی رہی ہے کہ آپریشن میں ملیشیا کا کردار محدود ہو گا۔اس سے قبل مشترکہ کارروائیوں کی کمان یہ باور کرا چکی ہے کہ تلعفر آپریشن میں الحشد الشعبی کی شرکت ایک متعین ذمے داری تک محدود ہو گی جس کا تعلق تلعفر کے اطراف میں واقع علاقوں سے ہے جب کہ مرکزی حملہ انسداد دہشت گردی فورسز اور ریپڈ ایکشن فورسز کی جانب سے ہو گا۔