حج کی کامیابی سے سعودی عرب سے مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی:ایران
تہران،5ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) ایران نے اس مرتبہ حج کے تمام امور بطریق احسن انجام پانے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے دونوں علاقائی حریفوں کے درمیان مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق حج تنظیم کے سربراہ علی غازی عسکر نے ایرانی عازمین کے لیے الگ سے نئی حکمت عملی اختیار کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔انھوں نے کہاکہ ممالک کے درمیان اختلافات پیدا ہوتے رہتے ہیں لیکن ان کے لیے اہم بات یہ ہے کہ وہ اپنے اختلافات کو ڈائیلاگ اور مذاکرات کے ذریعے طے کریں۔انھوں نے کہا : اب حج کے کامیاب انعقاد کے بعد دونوں فریقوں کے لیے یہ ایک اچھا وقت ہے کہ وہ دوسرے شعبوں میں اپنے دوطرفہ امور کو طے کرنے کے لیے مذاکرات کریں۔
ان کے اس مثبت بیان کے باوجود وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے محتاط ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک واضح تبدیلی کی تصویر کے منتظر ہیں۔اس مرتبہ قریب 86ہزار ایرانیوں نے فریضہ حج کی سعادت حاصل کی ہے اور ایرانی حجاج نے بھی سعودی عرب کی جانب سے کیے گئے انتظامات پراطمینان کا اظہار کیا ہے۔ 2015ء میں منیٰ میں بھگدڑ کے افسوس ناک حادثے کے بعد ایرانی عازمین نے پہلی مرتبہ حج کا فریضہ ادا کیا ہے۔ گذشتہ سال ایران نے اپنے شہریوں کو حج کی اجازت نہیں دی تھی۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے قبل ازیں یہ کہا تھا کہ اس سال کسی قسم کے ناخوش گوار واقعے سے پاک حج سے تہران اور الریاض کے درمیان دوسرے شعبوں میں بھی اعتماد کی فضا پیدا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔اس مرتبہ ایران نے اپنے عازمین حج کو نیلے رنگ کے برقی شناختی نشان جاری کیے تھے تاکہ منتظمین ان کا سراغ لگا کر ان کی شناخت کرسکیں۔بعض ایرانی حجاج نے برطانوی خبررساں ایجنسی رائیٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکام نے انھیں بہتر سہولتیں مہیا کی ہیں، انھیں ائیر کنڈیشن خیمے بھی مہیا کیے گئے تھے اور ان سے ہر لحاظ سے اچھا برتاؤ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ان میں سے بعض ایرانی ماضی میں بھی حج کی سعادت حاصل کرچکے تھے۔