ایرانی منی چینجرس کو غیر ملکی کرنسی درآمد کرنے کی اجازت
دبئی ،10؍ ستمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) ایران میں سرکاری میڈیا کے مطابق تہران حکومت نے ہفتے کے روز کرنسی ایکسچینج کے مقامی اداروں کو بیرون ملک سے غیر ملکی کرنسی کے بینک نوٹس کی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔ یہ ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں مسلسل کمی پر روک لگانے کی ایک کوشش نظر آ رہی ہے۔ رواں برس ایرانی کرنسی اپنی دو تہائی قدر کھو کر گزشتہ ہفتے ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئی اور ایک امریکی ڈالر 1.5 لاکھ ایرانی ریال کے مساوی ہو گیا۔ تاہم ہفتے کے روز کاروبار کے دوران یہ قیمت 1.3 لاکھ ریال تک آ گئی۔ایرانیوں کی ایک بڑی تعداد کو یہ اندیشہ ہے کہ جوہری معاہدے سے واشنگٹن کی علاحدگی اور تہران پر امریکی پابندیوں کا دوبارہ عائد ہونا ،،، ایران کی تیل اور دیگر اشیاء4 کی برآمدات پر کاری ضرب ثابت ہو گا جس کے نتیجے میں مقامی کرنسی پر اضافی دباؤ پڑے گا۔ ایک ایرانی نیوز ایجنسی نے مرکزی بینک کے گورنر عبدالناصرہمّتی کا یہ بیان نقل کیا ہے کہ "فارن کرنسی ایکسچینج کے دفاتر کو غیر ملکی کرنسی درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے، یہ کرنسی بِل کی صورت میں درآمد کی جا سکتی ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ میں اقتصادی کمیٹی کے سربراہ محمد رضاپور براہیمی کا کہنا ہے کہ فارن ایکسچینج کے دفاتر کو سونا درآمد کرنے کی اجازت بھی دی جائے گی۔ براہیمی کے مطابق اس سے پہلے غیر ملکی کرنسی اور سونے کی درآمد پر پابندی تھی اور ایسی کسی بھی سرگرمی کو اسمگلنگ شمار کیا جاتا تھا۔ البتہ رواں برس جولائی میں ایرانی مرکزی بینک کے گورنر مقرر کیے جانے والے عبدالناصر ہمّتی نے اپنے بیان میں سونے کی درآمد کی اجازت دیے جانے کے فیصلے کا ذکر نہیں کیا۔