ایرانی جنرل کی عراق میں سفیر کی حیثیت سے بغداد آمد
تہران،20اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم ’فیلق القدس‘ ملیشیا کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کیمشیر اعلیٰ بریگیڈٰیئرجنرل ایرج مسجد ایرنی سفیر کی حیثیت سے بغداد پہنچ گئے ہیں۔ جنرل سلیمان کے سابق مشیر اعلیٰ جنرل مسجد کی آمد پر بغداد میں وزارت خارجہ کی طرف سے خصوصی پروٹو کول دیا گیا۔ عراقی حکام بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر مسجدی کو وصول کرنے کے لیے موجود تھے۔
خیال رہے کہ جنرل ایرج مسجد پاسداران انقلاب سے وابستہ رہ چکے ہیں۔ چند ماہ قبل عراق میں قومی سلامتی کے مشیر فالح الفیاض نے کہا تھا کہ ان کا ملک بریگیڈیئر جنرل ایرج مسجدی کے بغداد میں بطور ایرانی سفیر تقرر کا خیر مقدم کرتا ہے۔ مسجدی ایرانی پاسداران انقلاب کے ونگ”قدس فورس“کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کا مشیرِ اعلی رہ چکے ہیں۔ اس کے علاہ وہ شام اور دوسرے ملکوں میں کئی فوجی مہمات میں بھی پیش پیش رہے۔
ایرج مسجدی کے بارے میں ایرانی اور دیگر ذرائع ابلاغ میں زیادہ معلومات موجود نہیں ہیں۔ دستیاب معلومات کے مطابق وہ ”قدس فورس“ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کا مشیر اعلی ہے۔ قدس فورس درحقیقت ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک کارروائیوں کا ذمے دار ونگ ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مسجدی پاسداران انقلاب میں عراق سے متعلق امور کا ذمے دار ہے۔ اس نے عراق میں تہران نواز شیعہ ملیشیا "پاپولر موبیلائزیشن" کی تاسیس میں بھی نگراں کا کردار ادا کیا۔
اس سلسلے میں ایرانی اپوزیشن کی " قومی کونسل برائے ایرانی مزاحمت" کے ذرائع نے بتایا کہ مسجدی پاسداران انقلاب کے سینئر ترین رہ نماؤں میں سے ہے۔ وہ عراق میں وزیر اعظم نوری المالکی کے دور (2006 – 2014) میں ایرانی پاسداران انقلاب کے "رمضان" نامی صدر دفتر کا سربراہ بھی رہا۔ 1983 میں قائم کیا جانے والا یہ دفتر ایران سے باہر پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس کارروائیاں سر انجام دیتا ہے اور گوریلا جنگ اور سڑکوں پر لڑائی کے لیے مخصوص ہے۔ مسجدی عراق میں سرگرم ایران نواز شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی کی بھی براہ راست رہ نمائی کرتے رہے ہیں۔ الحشد الشعبی کے سربراہ ھادی العامری اور ابو مہدی المہندس براہ راست جنرل مسجدی کی کمان میں کام کرچکے ہیں۔