یوگی حکومت کے ایک سال پراپوزیشن نے گھیرا،مذہبی منافرت کی آڑمیں ناکامی چھپانے کاالزام
لکھنؤ19 مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) اترپردیش کے اپوزیشن جماعتوں نے آج ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے ایک سال کی مدت کو ناکامیوں سے پر بتاتے ہوئے کہا کہ ہر محاذ پرناکام بی جے پی حکومت کو آر ایس ایس اور نریندر مودی کو خوش کرنے کے بجائے ریاست کے غریبوں،مزدوروں اورعام لوگوں کے مفاد میں کام کرنا چاہیے۔
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے یوگی حکومت کے ایک سال کی مدت کو’ایک سال، بری مثال‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسی وجہ سے گورکھپور اور پھول پور کے لوک سبھا ضمنی انتخاب میں عوام نے بی جے پی کو سبق سکھا دیا ہے۔ عوام نے ہی یوگی حکومت کے ایک سال کے دور حکومت کا اندازہ کرتے ہوئے اسے صفر نمبر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام سے عمداً وعدہ خلافی کرنے اور مذہبی نظریات کے تحت بہکانے کی بھول کا ہی نتیجہ ہے کہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی روایتی گورکھپور لوک سبھا سیٹ بھی گنوانی پڑی۔ یوگی حکومت کو سنگھ اور مودی کو خوش کرنے کے لیے بیکار کام کرنے کے بجائے ریاست کے 22 کروڑ غریبوں، مزدوروں اور عام لوگوں کے مفاد میں کام کرنا چاہیے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یوگی حکومت ایک سال کی مدت میں مذہبی منافرت اور پوجا منتر میں ہی لگی رہی۔
دوسری طرف ریاست میں بے روزگاری، کرپشن، قانون کا نظام اور کسانوں کی حالت خراب ہوتی گئی۔ سماج وادی پارٹی کے قومی سکریٹری راجندر چودھری نے یوگی حکومت کے ایک سال کی مدت کے لیے چال، فریب اور دھوکہ بھرا قرار دیا۔ ساتھ ہی کہا کہ یوگی حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لیے جشن میں ڈوبی ہے۔ ہندوستانی جمہوریت کی یہ پہلی حکومت ہے جس نے اپنے ایک سال کی مدت میں کوئی کام نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت اپنی پیشرو اکھلیش یادو حکومت کے کام کو اپنا بتاتی رہی، مگر عوام سچائی جانتی ہے۔ یہ حکومت دو بجٹ پیش کر چکی، مگر وہ سرمایہ کہاں خرچ ہوا اس کی زمینی حقیقت کا کچھ پتہ نہیں ہے۔
کسان خودکشی کر رہے ہیں، نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے پریشان ہیں۔اکھلیش حکومت نے جن 10 لاکھ لوگوں کو نوکری دی تھی، اس حکومت نے ان میں سے ساڑھے تین لاکھ کو تو سڑک پر لا دیا ہے۔ دریں اثناء اتر پردیش کانگریس کے صدر راج ببر نے کہا کہ جس حکومت کی ناکامی پر ریاست کی عوام نے گورکھپور اور پھول پور کے ضمنی انتخابات میں اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام محاذ پر ناکام ثابت ہوئی ہے، ایسے میں عوام کی گاڑھی کمائی کے پیسے سے کسی بھی طرح کا جشن منانا ریاست کے متاثرہ عوام کے جلے پر نمک چھڑکنے جیسا ہے۔مذہبی نظریات کے تحت بہکانے کی بھول کا ہی نتیجہ ہے کہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی روایتی گورکھپور لوک سبھا سیٹ بھی گنوانی پڑی۔ یوگی حکومت کو سنگھ اور مودی کو خوش کرنے کے لیے بیکار کام کرنے کے بجائے ریاست کے 22 کروڑ غریبوں، مزدوروں اور عام لوگوں کے مفاد میں کام کرنا چاہیے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یوگی حکومت ایک سال کی مدت میں مذہبی منافرت اور پوجا منتر میں ہی لگی رہی۔ دوسری طرف ریاست میں بے روزگاری، کرپشن، قانون کا نظام اور کسانوں کی حالت خراب ہوتی گئی۔ سماج وادی پارٹی کے قومی سکریٹری راجندر چودھری نے یوگی حکومت کے ایک سال کی مدت کے لیے چال، فریب اور دھوکہ بھرا قرار دیا۔ ساتھ ہی کہا کہ یوگی حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لیے جشن میں ڈوبی ہے۔ ہندوستانی جمہوریت کی یہ پہلی حکومت ہے جس نے اپنے ایک سال کی مدت میں کوئی کام نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت اپنی پیشرو اکھلیش یادو حکومت کے کام کو اپنا بتاتی رہی، مگر عوام سچائی جانتی ہے۔ یہ حکومت دو بجٹ پیش کر چکی، مگر وہ سرمایہ کہاں خرچ ہوا اس کی زمینی حقیقت کا کچھ پتہ نہیں ہے۔ کسان خودکشی کر رہے ہیں، نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے پریشان ہیں۔اکھلیش حکومت نے جن 10 لاکھ لوگوں کو نوکری دی تھی، اس حکومت نے ان میں سے ساڑھے تین لاکھ کو تو سڑک پر لا دیا ہے۔ دریں اثناء اتر پردیش کانگریس کے صدر راج ببر نے کہا کہ جس حکومت کی ناکامی پر ریاست کی عوام نے گورکھپور اور پھول پور کے ضمنی انتخابات میں اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام محاذ پر ناکام ثابت ہوئی ہے، ایسے میں عوام کی گاڑھی کمائی کے پیسے سے کسی بھی طرح کا جشن منانا ریاست کے متاثرہ عوام کے جلے پر نمک چھڑکنے جیسا ہے۔