بھارت میں کروڑپتی کی تعداد 3.43 لاکھ ہوئی، 7300 کی نئی انٹری، کل سرمایہ 441 لاکھ کروڑ
ممبئی 18اکتوبر (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) بڑھتی ہوئی عدم مساوات سے پیدا خدشات کے درمیان ملک میں کروڑپتی کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں بھارت میں ملینر کلب یعنیکروڑپتی کے کلب میں 7,300 نئے لوگوں کی انٹری ہوئی ہے۔ اس طرح ملک میں کروڑپتی کی تعداد3.43 لاکھ ہو چکی ہے، جن کے پاس مجموعی طور پر قریب 6 ٹریلین ڈالر یعنی قریب 441 لاکھ کروڑ روپے کا سرمایہ ہے ۔ مالیاتی خدمات کی کمپنی کریڈٹ سوئس کی تازہ رپورٹ کے مطابق بھارت سب سے زیادہ خواتین ارب پتیوں(ایک ارب ڈالر یعنی73.5 ارب روپے سے زیادہ پراپرٹی والی امیر عورتوں) والے ممالک میں شمار ہوگیا ہے ۔ کریڈٹ سوئس کی رپورٹ کے مطابق 2018 کے وسط تک بھارت میں کل 3 لاکھ 43 ہزار کروڑپتی تھے۔ گزشتہ ایک سال میں ان کی تعداد میں 7,300کا اضافہ ہوا ہے۔ کریڈٹ سوئس کی 2018 گلوبل ویلتھ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں نئے بنے کروڑ پتی میں سے3,400 کے تقریباََ 5۔5 ملین ڈالر یعنی 368۔368 کروڑ روپے سے زیادہ کی ملکیت ہے، جبکہ 1500 کے قریب 10۔10 کروڑ ڈالر یعنی تقریباََ 736۔736 کروڑ روپے کی دولت ہے۔ اس مدت میں ڈالر کے لحاظ سے ملک کی پراپرٹی 2.6 فیصد کے اضافہ کے ساتھ 6ہزار ارب ڈالر رہی۔ اگرچہ ملک میں فی بالغ پراپرٹی7,020 ڈالر پر ہی بنی رہی، اس کی اہم وجہ ڈالر کے مقابلے روپے میں کمزوری ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 تک ہندوستان میں کروڑپتی کی تعداد اور غربت۔امیری کا فرق بڑھے گا۔ اس وقت تک کے درمیان عدم مساوات 53 فیصد سے اوپر بڑھنے کی امید ہے۔اس وقت تک ملک میں کروڑ پتی کی تعداد5,26,000 ہو گی جو 8,800ارب ڈالر کی جائیداد کے مالک ہوں گے۔ بھارت میں لوگوں کی ذاتی ملکیت زمین جائداد اور دیگر رئیل املاک کے طور پر ہے۔ خاندانی املاک میں ایسی جائیداد کا حصہ 91 فیصد ہے۔