ہندوستانی مسلمان سیاسی پسماندگی کے ہیں شکار:اشفاق رحمن

Source: S.O. News Service | By Safwan Motiya | Published on 23rd July 2016, 7:35 PM | ملکی خبریں |

ایم ایل سی،راجیہ سبھاممبرکے بجائے لیڈربننے کی کریں کوشش:جے ڈی آر
پٹنہ23جولائی(آئی این ایس انڈیا)جنتادل راشٹروادی کے قومی کنوینر اورجواں سال مسلم رہنمااشفاق رحمن کہتے ہیں کہ ہندوستان میں سیاسی حالات بہت تیزی سے بدل رہے ہیں اوراس کے نرغے میں ملک کی سب سے بڑی اقلیت25کروڑ سے زائدمسلم آبادی ہے۔اگرحالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اورہم اب بھی نیند سے بیدار نہیں ہوئے توہماری حالت ایک مظلوم اوربے بس قوم کی بن کررہ جائے گی۔آج ظلم کے سب سے زیادہ شکارمسلم قوم ہی ہے اور اس کے لئے ملت واس کے رہنماذمہ دارہیں۔ہم پہلے ہی سے ہارکربیٹھے ہیں۔ہمارے اندرنہ جوش ہے ،نہ خروش ہے،نہ حوصلہ ہے،نہ زندگی ہے۔ایک دلت قوم ہے جس کے رہنماکوکوئی ایک گالی بھی دے دیتاہے توپلٹ کربیس گالیاں دی جاتی ہیں۔پوری دلت قوم اپنی رہنما کی بے عزتی کوخودسے جوڑلیتی ہے اور اس کے پیٹھ پرکھڑی ہوجاتی ہے۔ایک مسلم قوم ہے جس کے رہنماکوہرروزمغلظات سے نوازا جاتاہے اورہماری قوم اتنی بے حس ہے کہ جوں تک نہیں رینگتی۔ہماری حالت دلتوں سے بھی بدترہے۔جسٹس ر اجندرسنگھ سچر کمیٹی کی رپورٹ نے یوں ہی نہیں25کروڑآبادی کوہریجنوں سے بدتربتایا۔باوجوداس کے ہم اپنی حالت کوبدلنے کے لئے تیارنہیں ہیں۔اشفاق رحمن کہتے ہیں کہ آج ہم نام کے مسلمان رہ گئے ہیں،عمل سے نہیں ہیں۔ہماری حالت ایک مردہ قوم کی ہے جنہیں زندوں سے کم مزاروں،قبروں اورجنازوں سے زیادہ محبت ہے۔جنازہ میں ہی ہم ایک سمت میں چلتے ہیں۔اس کو چھوڑکرہماراصف بکھراپڑاہے۔یہی حالت رہی توملت کا پوراشیرازہ بکھرجائے گااورہماری پہچان صرف گوشت کھانے اورختنہ سے ہوگی۔ہم عملی طورپرگزرنے کوتیارنہیں ہیں،زبانی جمع خرچ میں ہی ہمیں خوب مزہ آتاہے،افواہوں پرتوملت کی جلسہ ،جلوس،مظاہرہ میں دلچسپی توخوب نظرآتی ہے مگرحقیقی مدعوں پرایک پلیٹ فارم پر بیٹھنے کوکوئی تیارنظرنہیں آتا۔حق گوئی سے ہم کوسوں دورچلے گئے ہیں،آج ہرکوئی اپناوجود اپنی اوقات تک محدود سمجھتاہے۔ایک مسلمان دوسرے مسلمان سے اس طرح جلتاہے،جس قدرسوتن بھی نہیں جلتی۔جے ڈی آرکامانناہے کہ جب تک مسلمان اپنے وجود کی لڑائی کوعزت کے ساتھ لڑنے کو تیارنہیں ہوں گے ،ان کے حالت بدلنے والی نہیں ہے ،مسلمانوں کوسچے رہنما کی پہچان کر ایک بینرتلے آناہوگا۔سیاست میں مضبوط دخل سے ہی حالات بدلیں گے۔جس طرح دلت سماج آج ہندوستان کی سیاست میں زبردست گرفت رکھتا ہے۔ اسی طرزپرمسلمانوں کوبھی مین اسٹریم کی سیاست میں دخل دیناہوگا۔ایک ایم ایل سی اورراجیہ سبھاممبربننے کی کوشش کے بجائے لیڈربننے کی پہل کرنی ہوگی۔انتخابی سیاست سے بھاگنے کے بجائے اس کاحصہ بنناہوگا۔جمہوریت میں جس کی سیاسی وقعت نہیں ہوتی اس کاکوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔ہندوستانی مسلمان آج سب سے زیادہ سیاسی پسماندگی کاشکارہے۔اس پسماندگی کو دورکرنے کے لئے ایک ساتھ پوری قوم کوآگے آناہوگا۔کسی بھی رہنما کی بے عزتی کوقوم کی بے عزتی تعبیرکرناہوگا۔تب کسی کی جرات نہیں ہوگی کہ وہ مسلم رہنماکو ہلکے طریقے سے لے اور انہیں روز گالیوں سے نوازے۔جنتادل راشٹریہ وادی اتحاد کی ہرپہل کاخیرمقدم کرنے کوتیارہے۔پارٹی اس سمت میں ہی کام کررہی ہے اوروہ چاہتی ہے کہ مسلمانوں کاایک بڑاسیاسی پلیٹ فارم بنے۔سیاسی مظلومیت اور بے بسی سے نجات کاواحدراستہ یہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...