بھارتی جنر ل بپن راوت کا اشتعال ساتوں آسمان پر،پاکستان دہشت بھیجتا رہے گا، آپ مار یں گے وہ اور بھیجے گا : راوت
نئی دہلی،12؍جنوری ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) انڈین آرمی چیف جنرل بپن راوت نے آج کہا کہ تمام کوششوں کے باوجود جموں اور کشمیر میں دہشت گردوں کی تعداد اور دہشت گردی کے واقعات میں کمی نہیں آرہی ہے ۔ راوت نے کہا کہ برہان وانی کے جاں بحق ہونے کے بعدجو حالات بگڑے تھے وہ ساؤتھ کشمیر میں بگڑے تھے جب اس طرح کے حالات آبادعلاقہ میں ہوں تو اس وقت مشکل پیش آتی ہے ۔ راوت نے یہ بھی کہا کہ ہمارا ہیومن رائٹ ریکارڈ بہت اچھا ہے، اگر دہشت گرد کسی گھر میں چھپا ہوتا ہے تو وہ گھبرایا ہوا ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ فائرنگ کی غلطی کر بیٹھتا ہے جس سے ہمیں انہیں گرفتار کرنے میں مدد ملتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 39 دہشت گرد زندہ بھی پکڑے ہیں۔ ہم ان کو پورا موقع دیتے ہیں، ان کے آقاؤں سے رابطہ کرتے ہیں؛ لیکن میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ کشمیر میں دہشت گردی ختم نہیں ہوئی ہے ۔ اس بار ہماری کامل توجہ کا محور شمالی کشمیر ہوگا ۔ ہم بارہمولہ، کپواڑہ، بانڈی پورہ ، ، پٹن وغیرہ شمالی کشمیر کے علاقہ جات میں سخت تلاشی مہم پر خصوصی توجہ دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل بھارت میں دہشت گرد بھیجتا رہے گا، آپ جتنے ماریں گے وہ اور بھیجے گا ۔ اس لئے ہم نے طے کیا ہے کہ پاکستانی فوج کی ان پوسٹوں کو نشانہ بنایا جائے جہاں سے دہشت گردوں کو مدد مل رہی ہے۔ ہمارا واضح مقصد پاکستانی پوسٹس کو برباد کر نا ہے تاکہ ان کے ذریعہ ہمیں جو تکلیف ملی ہے اس کا کچھ نہ کچھ حصہ پاکستان بھی چکھ لے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ڈو کلام میں جنگ بھی ہو سکتی تھی؟ تو انہوں نے کہا کہ آپ اس صورت حال کے لئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ہاں ! ایسا ہو سکتا تھا۔ اگر یہ تنازع مزید بڑھتا تو جنگ کا امکان تھا ،ہم اس کے لیے تیار بھی تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چینی افواج کو ان کی حدود کے اندر محدود رکھنا چاہتے تھے ؛ کیونکہ وہ علاقہ جغرافیائی طور سے ہمارے حق میں تھا ۔