اقوام متحدہ میں ہنداورپاک کے درمیان لفظی جنگ، ہمسایہ ملک دہشت گردوں کو پناہ دے رہا ہے :سشما۔قریشی نے پھراٹھایا مسئلہ کشمیر
نیویارک یکم اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) ہندوستانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان پر دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے کے الزامات عائد کئے ہیں۔ اس کے چند ہی گھنٹوں بعد پاکستان کا کہنا تھا کہ ہندوستان پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے۔ ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ہفتے کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ہمسایہ ملک پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ دہشت گردوں کو ’پناہ گاہیں‘ فراہم کر رہا ہے۔ ہندوستانی وزیر خارجہ نے اس الزام کو بھی مسترد کیا کہ ان کی حکومت امن مذاکرات کو سبوتاژ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ’مکمل جھوٹ‘ ہے۔
سشما سوراج نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی نئی دہلی حکومت امن مذاکرات کا آغاز کرنا چاہتی ہے تو ان کے ملک میں کوئی نہ کوئی دہشت گردی کا واقعہ کروا دیا جاتا ہے۔انہوں نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’ممبئی حملوں کے ذمہ دار افراد‘ ابھی تک پاکستان میں آزاد گھوم رہے ہیں۔ہندوستانی وزیر خارجہ کے ان الزامات کے چند ہی گھنٹوں بعد پاکستان نے بھی ہند پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ برابری اور احترام کی بنیاد پر رشتے استوار کرنے کا خواہاں رہا ہے، ’’ہم مذاکرات سے تنازعات کا حل چاہتے ہیں، منفی رویے کی وجہ سے مودی حکومت نے امن کا یہ موقع تیسری بار گنوا دیا، پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کو ہندوستان کی پشت پناہی حاصل ہے۔ ہندوستان اکثر کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کو ہندوستان کی پشت پناہی حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم سمجھوتہ ایکسپریس میں جاں بحق ہونے والے بے گناہ پاکستانیوں کو بھی نہیں بھولیں گے، جن کے قاتل ہندوستان میں آزاد پھر رہے ہیں، کلبھوشن یادیو نے حکومت ہندکی ایما پر پاکستان کی سرزمین پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی اور اسے مالی معاونت فراہم کی۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے ہندوستان سے مذاکرات کی ضرورت پر بھی اصرار کیا اور کہا کہ نیویارک میں ملاقات ایک اہم موقع تھی جبکہ مودی حکومت نے مذاکرات سے تیسری مرتبہ انکار کر کے یہ اہم موقع گنوا دیا۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ اسلحے کی دوڑ پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ خطے میں پائیدار امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، ’’اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دئے جانے تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق رپورٹ نے جموں وکشمیر میں ہندوستان کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کیا ہے، دہشت گردی کی آڑ میں ہندوستان منظم قتل عام کا سلسلہ جاری نہیں رکھ سکے گا۔قریشی نے کہا کہ دہشت گردی کے مرض کے خلاف سب سے پرْ اثر دوا ترقی ہے۔ہم مشرق وسطیٰ کو مغربی چین اور وسط ایشیا کو سمندر تک راہداری دینے میں کامیاب ہوں گے۔ مسز سوراج نے کہاکہ ہم پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم بات چیت کے لئے تیار نہیں ہیں، لیکن، یہ سچ نہیں ہے۔ہمارا خیال ہے کہ دنیا کے پیچیدہ سے پیچیدہ مسائل مذاکرات سے ہی حل کئے جا سکتے ہیں۔ ہم نے کئی بار پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کی، لیکن ہر بار اس کی حرکتوں کی وجہ سے ہی بات چیت ٹوٹی ہے ۔ ملک میں کسی بھی پارٹی کی حکومت رہی ہو سب نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کی کوشش کی۔
مسز سوراج نے کہا کہ پاکستان نے نہ صرف دہشت گردی پھیلانے میں بلکہ دہشت گردی کو مسترد کرنے میں بھی مہارت حاصل کر لی ہے ۔امریکہ میں9/11کو عالمی ٹریڈسنٹر پر ہوئے حملے کو دہشت گردی کا سب سے بدترین واقعہ بتایا جاتا ہے ۔ پاکستان میں ہی اس کا ماسٹر مائنڈ اسامہ بن لادن پایا گیاجسے امریکہ اپنا سب سے بڑا دشمن مانتا تھا۔ خود کو امریکہ کا قریبی دوست بتانے والے پاکستان نے اسے اپنے یہاں چھپا رکھا تھا، لیکن امریکہ نے اسے ڈھونڈ نکالا اور اس کی فوج نے کارروائی کی۔ ہندوستانی وزیر خارجہ نے کہاکہ اس کے باوجود پاکستان کی حماقت دیکھئے نہ چہرے پر جھینپ،نہ پیشانی پر شکن۔ امریکہ میں9/11کے حملے کے قاتلوں کو تو سزا مل گئی، لیکن26/11کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید پاکستان میں کھلے عام گھوم رہا ہے ، ریلیاں کر رہا ہے۔مسز سوراج نے کہا کہ اب دنیا نے پاکستان کے حقیقی چہرے کوپہچان لیا ہے اور ایف اے ٹی ایف نے دہشت گردی کی فائنانسنگ کے لئے اسے تنبیہ کی ہے ۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیوگوٹرس یکم اکتوبر سے ہندوستان کے سہ روزہ دورہ پر آرہے ہیں ۔اس موقع پر وہ صدر جمہوریہ رامناتھ کووند ،وزیراعظم نریندرمودی اوروزیرخارجہ سشماسوراج سے ملاقات کریں گے ۔اقوام متحدہ کے سربراہ ایک ایسے وقت میں ہندوستان کا دورہ کررہے ہیں جس کے دوران 2اکتوبرکو مہاتماگاندھی کی 150 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے ۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہاکہ میں اقوام متحدہ کے لئے ہندوستان کے بھرپور تعاون کی تعریف کرتاہوں ۔ انہوں نے کہاکہ میں علاقائی امن اورسلامتی چیلنجوں سے نمٹنے میں ہندوستان کے تعاون کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے کشمیرکی صورتحال پرتشویش ہے اورمیں مثبت بات چیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔