سال 2018-19 میں مالی خسارہ جی ڈی پی کا 3.5فیصد رہنے کا اندازہ:رپورٹ
نئی دہلی،06؍ فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ملک کا مالی خسارہ مالی سال 2018-19 میں (جی ڈی پی) کا 3.5 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔اس کی وجہ پالیسی سازوں کی طرف سے مالی مضبوطی کی رفتار کو کم کر کے اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانا ہے۔فیچ گروپ کی یونٹ بی ایم آئی ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق مالی خسارے مین اضافہ کی گنجائش ہے کیونکہ حکومت کا زور 7.5فیصد اقتصادی ترقی کے مقصد کو حاصل کرنے پرہے۔رپورٹ کے مطابق اسی لیے مالی سال 2018-19کے لئے مالی خسارے کے اندازہ پر نظر ثانی کر کے جی ڈی پی کو 3.5فیصد کر دیا جو پہلے 3.3 فیصد تھا۔اس میں کہا گیا ہے کہ ایک فروری کو پیش ہوئے ہندوستان حکومت کے2018 -19 کے بجٹ میں اضافہ اور روزگار پر زور دیا گیا ہے اور یہ مالی مضبوطی کی سست رفتار کی قیمت پر ہے۔واقعی میں پالیسی ڈویلپر نے 2025 تک 5,000 ارب ڈالر کی معیشت کا ہدف رکھا ہے۔حکومت نے 2018-19 کے لیے مالی خسارہ 3.3 فیصد رہنے کا ہدف رکھا ہے جبکہ رواں مالی سال کے لیے اندازہ 3.5 فیصدرکھاگیاہے۔یہ بتاتاہے کہ حکومت نے مالی احتساب اوربجٹ کے انتظام مسودے کے تحت کی گئی سفارش کے برعکس مالی کمک کی رفتار تھوڑی سست ہونے دی ہے۔