بھارت، چین کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے: دلائی لاما
بھونیشور، 20 نومبر (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا) تبت کے روحانی رہنما دلائی لاما نے آج کہا کہ ڈوکلام بحران جیسے چھوٹے چھوٹے واقعات ہوں گے ؛لیکن بھارت اور چین کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے اور ان دونوں کو پر امن رہنا چاہئے۔ دلائی لاما نے چین کی تقریبا 1.4 ارب اور بھارت کی 1.2 ارب آبادی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کو قبول کرنا چاہئے۔سات سال بعد اڑیسہ کے دو روزہ دورے پر یہاں پہنچے دلائی لاما نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ یہ حقیقت ہے۔ اگر آپ غور کریں گے تو معلوم ہوگا کہ ایک دوسرے کو قبول کرنے اور پرامن طریقے سے رہنے اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ڈو کلام بحران اصل مسئلہ نہیں ہے ۔ ' انہوں نے کہا کہ چھو ٹے مسائل ہوا کرتے ہیں، تاہم اس کو نظر انداز کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ وہ بہت زیادہ حساس مسئلہ نہیں ہے ۔ دلائی لاما نے کہا کہ آج دنیا جن مسائل کا سامنا کر ر ہی ہے ان میں سے زیادہ تر انسان ہی مصائب کے شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے مذہب کے نام پر لوگوں کے قتل کی مذمت کی ۔انہوں نے روہنگیا بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ برما میں بدھ مت اکثریت میں ہیں جہاں مسلمانوں کے تئیں بہت ہی منفی اور ظالمانہ رویہ اپنایا جا رہا ہے جو انسانیت کے نام پر بدنما داغ ہے ۔ دلائی لاما نے اڑیسہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک سے ملاقات کی اور ریاست کے دارالحکومت میں منعقد نجی یونیورسٹی میں ان کو اعزاز سے بھی نوازے جانے کا پروگرام ہے۔