شکاری پور کی گلشن زبیدہ کالج میں جشن آزادی تقریب؛ حافظ کرناٹکی اور سو امی شر ی چننا بسوا نے دیا پُرزور خطاب
شکاری پوری 15/اگست (ایس او نیوز/راست) ضلع شموگہ کے شکاری پور میں واقع گلشن زبیدہ کالج میں حسب روایت اس با ر بھی نہایت شا ندار طر یقے سے جشن آزادی کا اہتمام کیا گیا ۔ گلشن تعلیمی ادارہ کے روح رواں جناب حافظؔ کر نا ٹکی نے گلشن زبیدہ کی تا بندہ سیکو لر رو ایت کو ہند وستا ن کی سیکو لر رو ایت کا اعلا میہ بنا تے ہو ئے پر چم کشا ئی کے لئے ور تا مٹھا شکا ری پور کے سو امی شر ی چننا بسوا کو دعو ت دی اور انہیں کے ہاتھوں پر چم کشا ئی کی گئی ۔ سو امی جی نے اپنے رسمی خطا ب میں کہا کہ آج کی گندی سیاست نے ملک کی شبیہ بگاڑدی یہ دیش ہندومسلم یکجہتی کی رو شن مثا ل رہا ہے ۔ اس کی رو ایت اتحا د اور پا سدا ری کی رو ایت رہی ہے اس لیے بھا رت وا سیوں کو چا ہیے کہ وہ مو قع پر ست لیڈروں کے بہکا وے میں نہ آئیں ۔ اور آپس میں بھا ئی چا رہ کو مضبو ط بنا ئیں ۔ اسی سے دیس آگے بڑ ھے گا ۔
حافظ ؔ کر نا ٹکی نے اپنے صداراتی خطا ب میں کہا کہ کبھی کبھی ایسا محسو س ہو تا ہے جیسے آزادی صر ف اسی لیے ملی تھی کہ ہم ہر سا ل جشن آزادی منا ئیں ۔ مٹھا ئیا ں با نٹیں ۔ ایک دوسرے کو آزادی کی مبا رکبا د دیں ۔ اور پھر بے فکر ہو جا ئیں انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر آزادی کی نعمتو ں اور خو شیو ں کا بہت کم احسا س ہو تا ہے ۔ غر یب ابھی تک غریب ہیں ۔ بے روزگا ری کا مسئلہ جو ں کا تو ں ہے۔ انہو ں نے یہ بھی کہا کہ ذرا غور فر ما ئیے کہ وز یر اعظم جب لال قلعہ سے آزادی کا پر چم لہرانے جا تے ہیں تو ان کی حفا ظت پر کتنا خر چ آتا ہے ۔ کیا یہی آزادی ہے ۔ جب ہما رے ملک کا وز یر اعظم اور صدر ہی خوف سے آزاد نہیں ہے تو غور فر ما یئے کہ عام لوگوں کا کیا حال ہو گا ۔ انہو ں نے کہا کہ یہ ہما رے لیے لمحہ فکر یہ ہے کہ ہم سو چیں کہ ہما رے عظیم اور آزاد ملک کو کیسا ہو نا چاہیے ۔ اور ہم جی جان سے اسے مثا لی بنا نے میں لگ جا ئیں ۔کیا یہ افسوس کی با ت نہیں ہے کہ بر سر اقتدار پا رٹی گا ئے کی حفا ظت کو یقینی بنا نے کے لیے بے دریغ انسا نوں کا خون بہا رہی ہے ۔ مگر اسے انسا نوں کی جان کی حفاظت کا قطعی خیا ل نہیں آتا ہے ۔کیا اسی کا نام آزادی ہے ؟ آج ضرورت اس با ت کی ہے کہ ہم اپنے ملک کی فضا کو اتنی خو شگو ار بنا ئیں کہ یہاں ہر ذی روح آزادی اور اطمینان کی سانس لے سکے اور تحفظ کے احسا س کے سا تھ زند گی گذارے۔
ہچرا یپاّ ۔ نے کہا کہ یہ دیش ہند ومسلم دو نوں کا ہے ۔ اور اس کی آزادی میں دو نوں کا جو حصّہ ہے وہ نا قا بل فر امو ش ہے ۔اگر اسی طر ح ہند و مسلم سنگم کے سا تھ پر و گرا م کیے جا تے رہیں گے اور حافظ ؔ کر نا ٹکی جیسے لو گ ایک نئی مثا ل قا ئم کر تے رہیں گے تو یقیناََ شر پسند عنا صر کبھی کا میا ب نہیں ہو ں گے ۔ انہو ں نے یہ بھی کہا کہ اب یہ دیش ہما را ہے ۔ یعنی بھا رت وا سیو ں کا ہے اور ہمیں ہی مل جل کر اسے تر قی اور اتحا د کی راہ پر آگے لے جا نا ہے ۔ لیڈروں کے بہکا وے میں نہیں آنا ہے ۔
آفا ق عا لم صدیقی طلبا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہما رے اسلا ف نے وطن کی آزادی کے لئے اتنی شا ند ار تا ریخ مر تب کی ہے کہ ہم اس پر جتنا بھی فخر کریں کم ہے ۔اس لئے ضروری ہو جا تا ہے کہ اہم اپنی تا ریخ کا مطالعہ کر یں اس جلسے میں گلشن زبیدہ کے سبھی اسکو لوں اور کالجوں کہ اسا تذہ طلبا اور پرنسپل حضرات کے علا وہ دوسرے اسٹاف اور شہر کے معززین نے شر کت کی اس مو قع سے اسکول وکا لج کے طلبا نے مختلف قسم کے ثقافتی پر وگرام پیش کئے ۔ جلسے کی نظامت کے فرائض محمدعا دل نے ادا کیے۔