کاروار9؍مارچ (ایس او نیوز) گزشتہ اسمبلی انتخاب کے پس منظر میں ووٹروں میں تقسیم کرنے کے لئے ایک کار میں غیر محسوب رقم لے جانے کے معاملے میں انکم ٹیکس محکمے کے افسران نے سرسی حلقے سے امیدوار اور موجودہ کانگریس ضلع صدر بھیمنّا نائک اور سابق ایم ایل اے ستیش سائیل کے خلاف اسسٹنٹ کمشنر کے دفتروں میں شکایت درج کروائی ہے۔
معاملہ کیا ہے: آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کی شکایت پربھیمنّا نائک کے خلاف سرسی کے اسسٹنٹ کمشنر ایشور اوُلّا گڈّی اور ستیش سائیل کے خلاف کاروار کے اسسٹنٹ کمشنر ابھیجین نے معاملہ درج کر لیا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ مئی 2018میں اسمبلی الیکشن کے دوران بھیمنّا نائک کے نام پر رجسٹرڈ ایک کار میں غیر محسوب رقم لے کر بنگلورو سے ساگر کی طرف آتے وقت بنگلورو نیلمنگلا کے قریب انکم ٹیکس افسران نے چھاپہ مار کر تلاشی لی تھی اور رقم ضبط کرلی گئی تھی۔
کار میں موجود شخص کابیان: انکم ٹیکس افسران نے بھیمنّا نائک کی جس کار کی تلاشی لی تھی اس کا نمبر KA-15 M 9374تھا اور اس میں 1کروڑ22لاکھ74ہزار روپے پائے گئے تھے۔ بتایاجاتا ہے کہ پوچھ تاچھ کے دوران کار میں موجود شخص نے اس رقم کا تعلق بھیمنا نائک او رستیش سائیل سے ہونے کی بات کہی تھی۔اسی معاملے میں اب دونوں کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس نے شکایت درج کی ہے۔ اس کے علاوہ انکم ٹیکس کے افسران نے انکولہ کے آورسا میں موجود ستیش سائیل کے ایک شناسا منگل داس کامت کے گھر پر بھی چھاپہ مارا تھا، مگرمعلوم ہوا ہے کہ وہاں سے کوئی ثبوت ان کے ہاتھ نہیں لگا ہے۔
اتنی تاخیر کیوں؟!: اس معاملے پر نظر رکھنے والے سوال کررہے ہیں کہ آخر اسمبلی انتخاب ختم ہونے کے بعد اتنی تاخیر سے اس معاملے میں شکایت کیوں درج کی جارہی ہے۔ عوام کا خیال ہے کہ اگر بروقت معاملہ درج کیا جاتا تو اس کی حقیقت پوری طرح واضح ہوگئی ہوتی۔سیاسی حلقوں میں یہ افواہ گرم ہے کہ اسمبلی الیکشن کے دس مہینوں بعد معاملہ درج کروانے کا مقصد پارلیمانی امیدواروں کی فہرست میں شامل بھیمنّا نائک اور ستیش سائیل کے نام پر سوالیہ نشان لگانا اور انہیں جھٹکا دیناہوسکتا ہے۔