مغربی بنگال میں سی بی آئی کارروائی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ، اجلاس دن بھرکے لیے ملتوی
نئی دہلی:5 /فروری (ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)مغربی بنگال میں سی بی آئی کارروائی کے معاملے پر ترنمول کانگریس سمیت مختلف اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کے ہنگامے کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی منگل کو ایک بار ملتوی کے بعد دوپہر تقریبا دو بجے دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ہنگامے کی وجہ سے ایوان بالا میں وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہو سکا۔ایوان بالا کا اجلاس صبح شروع ہونے پر ترنمول کے ڈیریک او برائن اور آر جے ڈی کے منوج جھا نے سی بی آئی کے غلط استعمال کے مسئلے پر قوانین 267 کے تحت ایوان میں بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے اس معاملے کو وقفہ صفر میں اٹھانے کا مشورہ دیتے ہوئے نوٹس کو مسترد کر دیا۔اس پر ترنمول ارکان نے اسٹیج کے قریب آکر نعرے بازی شروع کر دی۔ڈیریک او برائن نے وقفہ صفر کے لیے ملتوی کرکے نوٹس پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔پارلیمانی وزیر وجے گوئل نے کہا کہ صدر کے خطاب پر شکریہ تجویز پر بحث کے لیے دس گھنٹے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔مختلف جماعتوں کے ارکان کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل پر وقفہ صفر میں بحث کی جا سکتی ہے۔گوئل نے کہا کہ صدرکے خطاب پر شکریہ تجویز پر اپوزیشن جماعتوں کو سیاست نہیں کرنی چاہیے۔انہوں نے دعوی کیا کہ اپوزیشن پارٹی آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس دوران ترنمول کانگریس کے ارکان نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے اسٹیج کے سامنے آکر نعرے بازی شروع کر دی۔دیگر اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر سی بی آئی کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ ایوان میں ہنگامہ تھمتے نہ دیکھ کر چیئرمین نے 11 بجے ایوان کا اجلاس دوپہر دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔اس سے پہلے ایوان کے اجلاس شروع ہونے پر چیئرمین نے بھارت رتن کے لئے منتخب کئے گئے پرنب مکھرجی اور آنجہانی نا نا جی دیشمکھ اور پدم شری کیلئے منتخب کئے گئے حکم دیو نارائن یادو، کلدیپ نیر، سردار سکھ دیو سنگھ ڈھيڈھینسا کو مبارک باد دی۔یہ تمام اعلی ایوان کے رکن رہ چکے ہیں۔ایک بار ملتوی کے بعد اجلاس جب دوپہر دو بجے شروع ہوا، تب مغربی بنگال میں سی بی آئی کی کارروائی کا مسئلہ پھر ہنگامے کی وجہ بن گیا۔