عمران خان نااہلی کیس، کئی نکات وضاحت طلب، ایک کیس میں وضاحت ہوگئی، متنازع حقائق پر تحقیقات کا حکم دے سکتے ہیں:چیف جسٹس
اسلام آباد،12ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)سپریم کورٹ آف پاکستان نے واضح کیا ہے کہ عمران خان نااہلی کیس میں ہر نقطے کا الگ الگ جائزہ لیں گے،بہت سے نکات ابھی وضاحت طلب ہیں،قانون کی حکمرانی کی پاسداری ہمارے فرائض میں شامل ہے، ہم متنازع حقائق پر انکوائری یا تحقیقات کرانے کا حکم دے سکتے ہیں، سپریم کورٹ نے ایک کیس میں قانون کی وضاحت کر دی ہے، سپریم کورٹ کا طے کردہ قانون تسلیم شدہ حقائق سے متعلق ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ (ن) لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کررہا ہے جس میں حنیف عباسی کے وکیل جواب الجواب دلائل دے رہے ہیں۔سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت سے کہا کہ میں نے آپ کے حکم کے مطابق اپنا جواب جمع کرادیا ہے، آپ نے پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا، ایک کمپیوٹر پرنٹ جمع کرادیا ہے جس پر چیف جسٹس نے نعیم بخاری سے کہا کہ آپ نے بنی گالہ جائیداد سے متعلق گیپس کی وضاحت دینی ہے۔
حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے اپنے دلائل میں کہا کہ عمران خان کے پاسپورٹ کا رکارڈ بھی جمع نہیں کرایا گیا، ، اس وقت کمپیوٹر نہیں تھا، یہ پاسپورٹ کا متبادل نہیں ہوسکتا۔اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وکیل پسند و ناپسند کی بنیاد پر دستاویزات فراہم کر رہے ہیں، ایک کمپیوٹر کی دستاویز اور راشد خان کا بیان حلفی دستاویزات سے ہٹا دیا گیا ، ،سپریم کورٹ شواہد ریکارڈ نہیں کرا رہی۔انہوں نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ نیازی سروسز کے دو بینک کھاتے ہیں، ایک کھاتے سے پیسے بھیجے جا رہے ہیں، دوسرے سے وصول ہو رہے ہیں، عمران خان نے صرف رقوم وصول کرنیوالے بینک کھاتے کی تفصیلات فراہم کی ہیں، عمران خان دستاویزات میں ردوبدل کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سمجھنے کے لیے سوال کرتے ہیں آبزرویشن نہیں دینا چاہتے ، 184/3 میں صرف تسلیم شدہ حقائق پر فیصلہ ہوتا ہے اور اس حوالے سے کئی عدالتی فیصلے موجود ہیں،نیازی سروسز ،بنی گالہ اراضی اور گرینڈ حیات فلیٹ کا معاملہ اٹھایا گیا، درخواست میں منی ٹریل اور غیرملکی فنڈنگ کا معاملہ بھی اٹھایا گیا، یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ کس فورم کو سماعت کا اختیار ہے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عمران خان نااہلی کیس میں ہر نقطے کا الگ الگ جائزہ لیں گے، تمام نکات کا جائزہ لیں گے بہت سے نکات ابھی وضاحت طلب ہیں،قانون کی حکمرانی کی پاسداری ہمارے فرائض میں شامل ہے، ہم متنازع حقائق پر انکوائری یا تحقیقات کرانے کا حکم دے سکتے ہیں، سپریم کورٹ نے ایک کیس میں قانون کی وضاحت کر دی ہے، سپریم کورٹ کا طے کردہ قانون تسلیم شدہ حقائق سے متعلق ہے۔
چیف جسٹس نے نعیم بخاری سے استفسار کیا کہ جمائما نے بنی گالہ اراضی سے متعلق جو رقم بھیجی اس کی دستاویزات کہاں ہیں؟ آپ نے مختلف درخواستوں میں مختلف موقف پیش کیے ہیں، جمائما کے نام پر کس طرح جائیداد لی گئی جواب میں یہ نہیں ہے۔