نئی دہلی ،31جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان وزیراعظم عہدہ کی حلف برداری تقریب میں ہندوستان کے وزیراعظم نریندرمودی سمیت کئی ممالک کے وزرائے اعظم اور صدرجمہوریہ کو دعوت دینے پرغورکررہے ہیں۔
پارٹی سے منسلک ایک سینئر لیڈرنے منگل کو اس بات کی اطلاع دی کہ وزیراعظم کی حلف برداری تقریب میں عمران خان پڑوسی ملک ہندوستان کے وزیراعظم کو مدعو کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے ایک طرح سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے لئے بھی ایک بہترین پہل ہوگی۔
ایسا بھی کہا جارہا ہے کہ عمران خان کی حلف برداری تقریب میں کئی ہندوستانی کرکٹر بھی مدعو کئے جاسکتے ہیں۔ جن میں کپل دیو، سنیل گواسکراور سچن تندولکرسمیت کئی بڑے کرکٹروں کے نام شامل ہوسکتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان وزیراعظم عہدہ کی حلف برداری تقریب میں ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی سمیت کئی ممالک کے وزرائے اعظم اور صدر جمہوریہ کو دعوت دینے پر غور کررہے ہیں۔
اس سے قبل عمران خان نے اپنی جیت کے بعد پہلی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر رشتے چاہتے ہیں۔ تاہم ہندوستان اور پاکستان کے درمیان رشتوں کو بہتر بنانے کے لئے کشمیر کے مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے الیکشن میں عمران خان کی قیادت والی پاکستان تحریک انصاف سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے۔ عمران خان آئندہ ہفتہ وزیراعظم عہدہ کا حلف لے سکتے ہیں۔ اس کے لئے ابھی تیاریاں کی جارہی ہیں تاکہ عمران خان اس حلف برداری تقریب کو یادگار بناسکیں۔
پی ٹی آئی لیڈر نے کہا "پی ٹی آئی کورکمیٹی نے وزیراعظم مودی سمیت سارک کے لیڈروں کو بلانے پرغورکررہی ہے۔ جلد ہی اس بارے میں کوئی فیصلہ لیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کا عمران کی جیت پران کو فون کرنا ایک اچھا قدم ہے۔ اس کا استقبال کیا جانا چاہئے"۔
واضح رہے کہ سال 2014 میں نریندرمودی نے وزیراعظم حلف برداری تقریب کے لئے سارک ممالک کو مدعو کیا تھا۔ اس میں پاکستان کے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ حالانکہ نوازشریف نے مودی کی حلف برداری تقریب میں شرکت نہیں کی تھی۔
اس سے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کو فون پرپاکستان عام انتخابات میں جیت کی مبارکباد دی۔ پی ایم او کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق مودی نے پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہونے کی امید ظاہر کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے پورے علاقے میں امن اور ترقی کا اپنا نظریہ ظاہر کیا ہے۔