صحافت کے ذریعہ سماجی تبدیلی ضروری: آنجنیا
بنگلورو:28/مارچ(ایس او نیوز)وزیر برائے سماجی بہبود ایچ آنجنیا نے بتایاکہ ایک دور ایسا تھاکہ صحافت مخصوص فرقہ تک محدود تھی، مگر آج صحافتی شعبے میں تمام طبقات کے لوگ موجود ہیں۔ ایسے میں صحافیوں کو چاہئے کہ وہ صحافت کے ذریعہ سماج میں تبدیلی لانے کی کوشش کریں۔ محکمہ اطلاعات ورابطہ ئعامہ کی جانب سے پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے جرنلزم کورس مکمل کرنے والوں میں لیاپ ٹاپ تقسیم کرنے کے بعد انہوں نے بتایاکہ صحافت میں صلاحیت کو ترجیح دی جاتی ہے، ایسے میں اس شعبہ میں موجود مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ان کے مطابق وہ بھی اخبار کے مدیر اور ناشر رہ چکے ہیں، اس دورمیں انہوں نے کئی سینئر صحافیوں کو قریب سے دیکھا ہے، وزیر موصوف نے بتایاکہ غریب طلبا کیلئے لیاپ ٹاپ خریدنا مشکل ہے، ایسے میں کمپیوٹر کے ذریعہ معلومات میں اضافہ کرنے کیلئے لیاپ ٹاپ مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ ٹریننگ ڈائرکٹر و صحافی ایشورڈائیٹوٹا نے بتایاکہ آج صحافت تجارت میں تبدیل ہوچکی ہے، ساتھ ہی یہاں پر کئی مواقع بھی میسر ہیں۔ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ اس شعبہ میں کئی نئے عہدے شامل ہوگئے ہیں۔ا یسے میں نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ زبان پر عبور حاصل کرنے کے علاوہ کمپیوٹر کی تعلیم پر توجہ دیں۔ محکمہئ اطلاعات ورابطہئ عامہ کے ڈائرکٹر این آر وشو کمار نے مشورہ دیا کہ گریجویشن کی تکمیل کے بعد طلبا کو چاہئے کہ وہ صحافت میں ملنے والے کسی بھی عہدہ کو قبول کریں، کیونکہ مستقبل میں انہیں کافی ترقی حاصل ہوسکتی ہے۔ محکمہ کے جوائنٹ ڈائرکٹر روی کمار کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ڈپٹی ڈائرکٹر اے آر پرکاش نے استقبال اور شکریہ ادا کیا۔