بھکاریوں کی فلاح کے لئے مختص رقم کا غیر قانونی استعمال۔۔۔ گرام پنچایتوں کے خلاف قانونی کارروائی
کاروار 27/اگست (ایس او نیوز) گرام پنچایت کی حدود میں جو زمینیں اور مکانات کا ٹیکس وصول کیا جاتا ہے اس میں مختلف سرکاری اسکیموں کے لئے ٹیکس اور سر چارج شامل رہتاہے۔اس کے اندربھکاریوں کے لئے سر چارج بھی شامل ہے۔اس زمرے میں وصول ہونے والے سر چارج کی رقم کو گرام پنچایتوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر استعمال کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔جس کے بعد ان گرام پنچایتوں کے خلاف سرکار کی طرف سے قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سرکاری حکم نامے کے مطابق زمین اور عمارتوں کا جو بھی ٹیکس وصول کیا جاتا ہے اس میں تین طرح کے سر چارج وصول کرنا اور اس سے جمع ہونے والی رقم کو متعلقہ زمرے میں ہی خرچ کرنا ہوتاہے۔اس میں تعلیمی ٹیکس ۰۱ فیصد،ہیلتھ ٹیکس ۵۱ فیصد، لائبریری ٹیکس ۶ فیصداور بھکاریوں کا ٹیکس ۳ فیصد جملہ۴۳ فیصد ٹیکس شامل ہے۔ اب مارچ ۴۱۰۲ کی آڈیٹر رپورٹ کے مطابق چالیس سے زیادہ گرام پنچایتوں نے ۹۰۰۲ سے ۴۱۰۲ تک لائبریری، ہیلتھ، تعلیم اور بھکاریوں کے زمروں سے جمع شدہ 9.15کروڑ روپوں کو متعلقہ زمروں میں ٹرانسفر کیے بنا غیر قانونی طور پر اس کا استعمال کردیا ہے۔
دیہی ترقی اور پنچایت راج محکمہ کے انڈر سکریٹری ایم کے کیمپے گوڈا نے بتایا کہ گرام پنچایتوں کی اس غیر قانونی کارروائی کو حکومت نے بڑی سنجید گی سے لیا ہے اوران کے خلاف قانونی اقدام کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ اس ضمن میں متعلقہ گرام پنچایتوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ ایسی جو بھی رقم انہوں نے قانونی ہدایات سے ہٹ کر خرچ کی ہے اسے فوری طور متعلقہ محکمہ جات کے حوالے کر دیا جائے۔اور ریاست کی تمام گرام پنچایتوں کو ازسر نو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ زمین اور عمارتوں کے ٹیکس وصول کرتے وقت مذکورہ بالا زمروں میں کل ۴۳ فیصد سرچارج نہ صرف وصول کیا جائے بلکہ اسے ان محکمہ جات میں لازمی طو ر پرجمع کردیا جائے۔