اگر ایودھیا میں رام مندر تھا تو حمایت کریں مسلمان: مسلم راشٹریہ منچ
لکھنؤ: 23 /مارچ (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مسلم راشٹریہ منچ کے جوائنٹ کنوینر مہیرج دھون نے کہا کہ اگر یہ سچ ہے کہ ایودھیا میں بھگوان رام کا مندر تھا تو مسلمان اس کی حمایت کریں۔ مسلمان کسی کی پوجا میں خلل مت ڈالیں اور دوسرے کے دین کی عزت کریں۔ حضرت گنج میں واقع امبیڈکر مہاسبھا کے آڈیٹوریم میں ”آؤ ایودھیا ووادسلجھائیں“ کے بینر تلے منعقدہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر چیف اسپیکر کے طور پر پہنچے مسلم قومی پلیٹ فارم کے شریک کنوینر مہیرج دھوج نے کہا کہ قرآن شریف، حدیث نبوی اور سنت نبوی کی روشنی میں اپنے ملک ہندوستان کو خوشحال، طاقتور اور دنیا میں عظیم طاقتور بنانے کیلئے جدوجہد کرتے ہوئے اپنے تمام مسائل کا حل نکالتے ہوئے عزت کے مقام کو حاصل کرنا چاہیے۔ قرآن شریف میں بہت صاف کہا ہے وطن کی محبت نصف ایمان ہے نیکی، انسانیت سے محبت یہی خدائی پیغام ہے۔ پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت صاف الفاظ میں کہا ہے جس ملک میں رہو اس کے وفادار رہو، خوشحالی اور ترقی کیلئے جددو جہد کرو، وہاں کے حاکموں کا حکم مانو، اپنے دین میں مکمل رہو اور دوسرے کے دین کی عزت کرو اور کسی کی عبادت میں خلل نہ ڈالو،نہیں تو میں آخرت میں تمہارے خلاف غیر دین والے کے ساتھ کھڑا ہو جاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ رام جنم بھومی کے اہم حقائق کی طرف متوجہ کرتا ہوں، مسلم پرسنل لا بورڈ کے سابق صدر مرحوم علی میاں کے والد مولانا حکیم عبدالحی نے اپنے کتاب”ہندوستانی اسلام“میں صفحہ 141 میں 6 مساجد کا ذکر کیا ہے جو مندروں کو توڑ کر بنائی گئی ہے، جس میں وہ کہتے ہیں بادشاہ بابر کے سپہ سالار میر باقی نے مندر کو توڑ کر مسجد آباد کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان بھائیوں کو یہ مانتے ہوئے کہ وہاں پر رام مندر تھا، اس کیلئے مندر کی تعمیر میں حمایت دینی چاہیے، جس سے یہ سپریم کورٹ کے معاہدے کیلئے دی گئی ہدایت پر تنازعہ کو حل کیا جا سکے۔