سدرامیا کو جیل نہیں بھیجاتو میرا نام یڈیورپا نہیں،ریاستی بی جے پی صدر کی دھمکی
بنگلورو:18/اگست(ایس او نیوز) سابق وزیر اعلیٰ اور ریاستی بی جے پی صدر بی ا یس یڈیورپانے الٹاچور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق یہ عہد کیا ہے کہ جب تک وہ وزیراعلیٰ سدرامیا کو جیل نہیں بھیج دیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ مرکزی حکومت کی مدد سے اگر وہ سدرامیا کو جیل بھیج نہ پائیں تو اپنا نام بدل لیں گے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیاکی طرف سے کل اندرا کینٹین کے افتتاحی جلسہ میں بی جے پی کے قومی صدر امیت شا اور ان پر نکتہ چینی کا جواب دیتے ہوئے یڈیورپا نے کہاکہ بہت جلد وہ سدرامیا کے خلاف کرپشن کے تمام الزامات کی سی بی آئی جانچ کروائیں گے اور انہیں سنٹرل جیل روانہ کریں گے۔ اگر ایسا نہیں کرپائے تو ان کا نام یڈیورپا نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے ساڑھے چار سال سے وزیراعلیٰ سدرامیا نے اقتدار پر رہتے ہوئے جو دھاندلیاں کی ہیں انہیں دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شا کی سرپرستی میں وہ سدرامیا کو گھر بھیجنے کا کام شروع کر چکے ہیں ، انہوں نے کہاکہ ریاست میں بی جے پی کو اقتدار پر لانے کیلئے امیت شا یا مودی کی ضرورت نہیں، ریاستی عوام ہی کافی ہیں۔ اپنی پوری تقریر میں سدرامیا کو نشانہ بناتے ہوئے یڈیورپا نے کہاکہ ریاست میں غریبوں کی سہولت کیلئے ایسا کوئی کارنامہ نہیں ہے جو سدرامیا نے کیا ہے۔ ڈی نوٹی فکیشن معاملے میں ان پر تازہ ایف آئی آر کا حوالہ دیتے ہوئے یڈیورپا نے کہا کہ اس کے ذریعہ سدرامیا سیاسی انتقام لینے پر اتر آئے ہیں۔ صیغۂ واحد میں سدرامیا کو مخاطب کرتے ہوئے یڈیورپا نے کہاکہ جتنے چاہے کیس مجھ پر ٹھونک لے ، تجھے اقتدار سے بے دخل کئے بغیر اپنی تحریک ختم کرنے والا نہیں ہوں۔ انہوں نے کہاکہ اے سی بی میں ایف آئی آر درج کئے جانے سے بی جے پی کی تحریک رک جائے گی؟۔ سدرمیا اس بھرم میں نہ رہیں۔ جب تک سدرامیا اپنی وزارت سے ڈی کے شیوکمار اور رمیش جارکی ہولی کو برطرف نہیں کرتے بی جے پی اپنا احتجاج شدت کے ساتھ جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہاکہ آزادی کے بعد کرناٹک میں سدرامیا کی حکومت سب سے زیادہ بدنام حکومت ہے۔ وزیر تعمیرات عامہ ایچ سی مہادیوپا کے فرزند سنیل بوس پر ریت مافیا کی سرپرستی اور راجہ راجیشوری نگر کے رکن اسمبلی منی رتنا پر بی بی ایم پی کی ہزاروں فائلیں غائب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے یڈیورپانے کہاکہ شہر میں شدید بارش سے لوگ بدحال ہیں، لیکن سدرامیا کو اس کی فکر نہیں ہے اور اپنی وزارت میں توسیع کرنے موج مستی میں لگے ہوئے ہیں۔ بی جے پی کے قومی صدر امیت شا کے سوال کو دہراتے ہوئے یڈیورپا نے کہاکہ مرکزی حکومت نے کرناٹک کو جو2900 کروڑ روپے دئے ہیں وہ کیا ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سدرامیا کا یہ سوال غلط ہے کہ امیت شا یہ دریافت کرنے والے کون ہوتے ہیں ، ملک کے ہر شہری کو سوال کرنے کا حق ہے۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے ڈی کے شیوکمار کو وزارت سے بے دخل کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی اعلیٰ کمان کے دباؤ میں آکر سدرامیا نے شیوکمار کو وزارت میں لیا اب انہیں بے دخلی کے معاملے میں بھی وہ اعلیٰ کمان کے دباؤ میں آچکے ہیں۔اس موقع پر ریاستی بی جے پی انچارج مرلی دھر راؤ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔